شام میں جنگ بندی کی مدت مقرر نہیں ہے۔ روسی وزیر خارجہ
روس کے وزیر خارجہ نے شام میں جاری جنگ بندی کو تشدد اور بدامنی کے خاتمے کی جانب پہلا قدم قرار دیا ہے۔
روسی خبررساں ایجنسی کے مطابق وزیرخارجہ سرگئی لاوروف نے ان دعووں کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا کہ شام میں جنگ بندی پر محض دوہفتے تک عمل درآمد کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ دعوی حقائق کے منافی ہے اور شام میں جنگ بندی کے لیے کوئی مدت مقر ر نہیں کی گئی ہے۔
روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ جنگ بندی شام میں تشدد اور بدامنی کے خاتمے کی جانب پہلا قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ تشدد کے خاتمے اور جنگ بندی کے بارے میں اختلافات ضرور پائے جاتے ہیں تاہم یہ جنگ بندی ٹھوس اور پائیدار ہے۔
سرگئی لاؤروف نے یہ بات زور دیکر کہی کہ شام میں تشدد کے خاتمے کے لیے کوئی مدت معین نہیں ہے اور یہ عمل انسان دوستانہ امداد اور سیاسی عمل کے ساتھ ساتھ آگے بڑھے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ تشدد کے خاتمے اور جنیوا میں امن بات چیت کے آغاز کے درمیان بھی کوئی ربط نہیں ہے بلکہ دونوں عمل ساتھ ساتھ انجام پائیں گے۔
امریکہ اور روس نے گزشتہ ماہ کے آخر میں شام میں تشدد کے خاتمے پر اتفاق کیا تھا اور ایک ہفتہ قبل اقوام متحدہ کی توثیق کے بعد شام میں جنگ بندی پر عمل درآمد شروع ہوگیا ہے۔
داعش اور جبہت النصرہ جیسے دہشت گرد گروہوں پر اس جنگ بندی کا اطلاق نہیں ہوگا کیونکہ اقوام متحدہ انہیں دہشت گرد گروہ قرار دیتی ہے۔