Mar ۱۰, ۲۰۱۶ ۱۵:۵۰ Asia/Tehran
  • روس کا یورپی یونین کے خلاف پابندیاں جاری رکھنے کا اعلان

روس نے یورپی یونین کے خلاف پابندیاں جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق روس اور مشرقی یوکرین کی روسی نژاد شخصیات اور اداروں کے خلاف یورپی یونین کی پابندیوں کی مدت میں توسیع کے بعد روسی وزارت خارجہ نے جمعرات کے روز یورپی یونین کے خلاف روسی پابندیاں جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ روسی وزارت خارجہ کے ایک اعلی عہدیدار نے بتایا کہ ماسکو نے اب سے پہلے یورپی ممالک کے شہریوں پر جو پابندیاں عا‏ئد کی تھیں وہ بدستور جاری رہیں گی۔ روس نے یورپی ممالک کے افراد اور اداروں پر یہ پابندیاں امریکا اور یورپی یونین کی طرف سے روس پر عائد کی گئی پابندیوں کے جواب میں لگائی ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ یورپی یونین کے حکام نے بدھ کے روز بحران یوکرین میں شامل کئی روسی اور یوکرینی شخصیات پر عائد یورپی یونین کی پابندیوں میں مزید چھے ماہ کی توسیع کا اعلان کیا تھا۔ یورپی یونین کے ایک اعلی عہدیدار نے کہا کہ روس اور یوکرین کے ایک سو چھیالیس افراد اور سینتیس تنظیموں اور اداروں پر عائد پابندیوں کے تحت آئندہ ستمبر تک ان کے سفر پر پابندی برقرار رہے گی اور ان کے اثاثے بھی بدستور ضبط رہیں گے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ جمعرات کو برسلز میں ہونے والے یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں اس فیصلے کو منظور کر لیا جائے گا۔ جو افراد یورپی یونین کی پابندیوں کی زد میں ہیں ان میں دفاعی امور میں روسی وزیراعظم کے معاون دیمتری روگوزین اور روسی وزیر دفاع کے معاونین آرکادی باخین اور اناتولی آنتوف شامل ہیں۔

مارچ دو ہزار چودہ میں روس کے ساتھ کریمیہ کے الحاق کی حمایت کی وجہ سے مذکورہ افراد پر پابندی لگائی گئی تھی۔ یورپی یونین کے دعوے کے مطابق ان افراد نے مشرقی یوکرین کے بحران میں، کہ جہاں علیحدگی پسند مخالفین یوکرین سے آزادی کے لئے جنگ کر رہے ہیں، کردار ادا کیا ہے جس کی وجہ سے ان پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ یورپی یونین نے دسمبر دو ہزار پندرہ میں بھی یہ کہتے ہوئے کہ روس نے منسک دو معاہدے پر عمل نہیں کیا ہے، روس پر عائد اقتصادی پابندیوں میں توسیع کر دی تھی۔ امریکی صدر باراک اوباما نے بھی رواں ماہ مارچ کی دو تاریخ کو اپنے صدارتی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے یوکرین میں روس کی مداخلت سے متعلق پابندیوں کی مدت میں مزید ایک سال کی توسیع کر دی تھی۔

وائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ یوکرین میں روسی اقدامات سے امریکا کی قومی سلامتی کو غیر معمولی خطرہ لاحق ہو گیا ہے، روس پر عائد پابندیوں کی مدت میں توسیع کا اعلان کیا تھا۔ امریکی صدر نے روس کے اعلی عہدیداروں اور روسی حکومت سے متعلق دیگر روسی شخصیات اور اداروں کے امریکہ کے سفر اور امریکا میں ان کی طرف سے سرمایہ کاری کئے جانے پر پابندی لگا دی ہے۔

روس کے ساتھ کریمیہ کے الحاق کے بعد مارچ دو ہزار چودہ سے امریکا نے روس پر پابندیاں عائد کی تھیں۔ امریکا کے علاوہ یورپی یونین نے بھی روس پر علیحدہ طور پر پابندیاں عائد کیں اور اس نے جون دو ہزار سولہ تک ان پابندیوں کی مدت میں توسیع کر دی ہے البتہ یورپی یونین کے بعض ممالک نے ان پابندیوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

دریں اثنا روسی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں امریکا کی طرف سے روس پر عائد کی گئی پابندیوں کی مذمت کی ہے۔ روسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ امریکا پابندیوں کی اپنی پالیسی کے بے نتیجہ ہونے اور روس سے مقابلے کی پالیسی کے خطرے کو قبول کرے۔ اسی کے ساتھ روس نے امریکا کے ان اقدامات کا جواب دینے کے اپنے حق پر بھی تاکید کی ہے۔

ٹیگس