مریخ پر حیات کا پتہ لگانے کے لیے خلائی مشن روانہ
یورپ اور روس نے مریخ پرحیات کا پتہ لگانے کی غرض سے ایک مشترکہ خلائی مشن روانہ کر دیا ہے۔
ایکسو مارس ٹریس گیس آربیٹر مشن کے لیے خلائی راکٹ قزاقستان کے معروف بیکانور کاسمو ڈروم اسٹیشن سے پیر کے روز خلا میں روانہ ہوا ہے۔
یہ راکٹ اپنے ساتھ ایک سیٹلائٹ بھی لے کر گیا ہے جو مریخ کی سطح پر میتھین گیس کے ذخائر کا پتہ لگانے کی کوشش کرے گا۔
مشن کا مقصد اس بات کا پتہ لگانا ہے کہ مریخ کی فضا میں میتھین گیس ارضیاتی ذرائع سے حاصل ہو رہی ہے یا جرثوموں کے ذریعے پیدا ہو رہی ہے۔
سیٹلائٹ کو لے جانے والے راکٹ کو مریخ کے مدار میں صحیح جگہ پر چھوڑنے کے لیے دس گھنٹے سے زیادہ کا وقت لگے گا۔ یہ راکٹ تینتس ہزار کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے سفر کرتے ہوئے کئی مرحلوں میں مریخ کے مدار میں پہنچے گا۔
اگر یہ مشن کامیاب رہا تو روس اور یورپ مریخ پر خلائی گاڑی بھیجیں گے جسے برطانیہ میں تیار کیا جا رہا ہے اور یہ مریخ کی سطح کو کھود کر تحقیق کرے گی۔ یہ خلائی مشن دو ہزار اٹھارہ سے دو ہزار بیس تک خلا میں بھیجا جا سکتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ روس نے پہلے بھی مریخ کے لیے انیس مشن روانہ کیے ہیں جن میں سے بیشتر ناکام رہے ہیں۔