اسرائیل کے ساتھ یورپی شراکت داری کے معاہدے فوری طور پر معطل کیا جائے؛ یورپی پارلیمنٹ کے ارکان
فلسطین کی المناک صورتحال اور غزہ و مغربی کنارے میں جاری صیہونی دہشتگردی نے یورپی یونین کو صیہونی حکومت کے ساتھ اپنی شراکت داری پر نظر ثانی کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
سحرنیوز/دنیا: غیر ملکی میڈیا کے مطابق اکتالیس یورپی ارکان پارلیمنٹ نے ایک خط لکھ کر یورپی کمیشن کی صدر یورپی کونسل کے صدر اور یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ کایا کالاس سے مطالبہ کیا ہے وہ اسرائیل کے ساتھ یورپی شراکت داری کے معاہدے کو فوری طور پر معطل کریں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی، غزہ میں جاری جنگ، اور فلسطینی عوام کی نسل کشی اس معاہدے کی خلاف ورزی ہے، اور اب یورپی یونین پر لازم ہے کہ وہ اپنے اصولی مؤقف کے مطابق مؤثر اقدامات کرے۔
اس خط پر اسپین، سویڈن، فرانس، اسلووینیا، پرتگال، بیلجیم، مالٹا، ڈنمارک، اٹلی، آئرلینڈ، رومانیہ، فن لینڈ، یونان، لتھوینیا، قبرص اور اسلوواکیہ سے تعلق رکھنے والے اراکین نے دستخط کئے ہیں۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ غزہ میں ساٹھ ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں اور اسرائیلی حکومت نے انسانی امداد کو ایک اجتماعی فاقہ کشی کے ہتھیار میں تبدیل کردیا ہے۔ یورپی اراکین پارلیمنٹ نے غزہ میں فوری جنگ بندی، تمام فلسطینی قیدیوں کی آزادی اور اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی انروا کے اختیارات مکمل طور پر بحال کیے جانے کا بھی مطالبہ کیا۔