شام کے بارے میں عالمی مذاکرات چوبیس مارچ تک جاری رہیں گے:اسٹیفن ڈی مستورا
شام کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے کہا ہے کہ حکومت شام اور مخالفین کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ چوبیس مارچ تک جاری رہنے کی توقع ہے۔
شام کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسٹیفن ڈی مستورا نے بحران شام کے حل کی غرض سے جنیوا میں شامی حکومت اور مخالفین کے نمائندہ وفود سے الگ الگ ملاقات اور گفتگو کی ہے۔
اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسٹیفن ڈی مستورا کی وساطت سے شام کی حکومت اور مخالفین کے وفود کے درمیان یہ مذاکرات چودہ مارچ سے جاری ہیں اور توقع ہے کہ چوبیس مارچ تک جاری رہیں گے۔
اس دوران اسٹیفن ڈی مستورا نے شامی حکومت اور مخالفین کے نمائندوں سے عبوری دور اور قیدیوں کے تبادلے کے معاملے پر بات چیت کی ہے۔
اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کا کہنا ہے کہ انہوں نے سعودی عرب میں مقیم شام مخالفین کے وفد اور شامی حکومت کے نمائندوں سے انسانی امداد کی فراہمی کے بارے میں بھی بات چیت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بات چیت کے مطلوبہ نتائج برآمد ہوئے ہیں لیکن شام کے بہت سے علاقوں تک اب بھی انسانی امداد نہیں پہنچ سکی ہے جس کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔
ادھر شامی حکومت نے عبوری دور میں صدر بشار کو شامل نہ کرنے سے متعلق مخالفین کی تجویز کو تاحال قبول نہیں کیا ہے اور وہ بدستور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس چون پر عملدرآمد پر زور دے رہی ہے۔
سلامتی کونسل کی مذکورہ قرارداد میں مذاکرات کے آغاز، جنگ بندی کے قیام، کسی بھی فریق کو ہٹائے بغیر وسیع البنیاد حکومت کی تشکیل اور انتخابات کرائے جانے پر زور دیا گیا ہے۔
شام کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسٹیفن ڈی مستورا نے جمعرات کے روز اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ شام کی حکومت اور مخالفین کے درمیان اختلافات بدستور باقی ہیں تاہم دونوں فریق ملک کی ارضی سالمیت پر متفق اور وفاقی نظام کے قیام کی مخالفت کر رہے ہیں۔
دوسری جانب شامی حکومت کے مخالفین کے ترجمان نے حکومت کے ساتھ براہ راست بات چیت پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
سالم المسط نے کہا ہے کہ وہ اگلے مرحلے میں حکومت شام کے ساتھ براہ راست بات چیت کریں گے البتہ مذاکرات کا یہ دور بھی جنیوا دو مذاکرات کی طرز پر ہوگا جب دونوں فریقوں نے اقوام متحدہ کے اس وقت کے خصوصی نمائندے اخضر ابراہیمی کی موجودگی میں پہلی بار ایک میز پر مذاکرات کیے تھے۔
شام کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسٹیفن ڈی مستورا نے توقع ظاہر کی ہے کہ بحران شام کے حل کے لیے جاری عالمی مذاکرات کا سلسلہ چوبیس نومبر تک جاری رہے گا۔
شام کے بارے میں جنیوا امن مذاکرات کا سلسلہ ایسے وقت میں جاری ہے جب شمالی شام کے کردوں نے وفاقی نظام حکومت کے قیام کا مطالبہ اور کرد آبادی والےعلاقوں کی اندرونی خود مختاری کا اعلان کردیا ہے جسے شام کی حکومت ، ترکی اور امریکہ تینوں نے مسترد کردیا ہے۔