امریکہ میں مسلم خاندان کو جہاز سے اتار دیا گیا
امریکا میں مسلمانوں کے ساتھ توہین آمیز سلوک کا سلسلہ جاری ہے اور ایک پانچ رکنی مسلم خاندان کو اس کے ظاہری اسلامی حلیے کی بنا پر جہاز سے اتار دیا گیا۔
پریس ٹی وی کے مطابق امریکہ کی یونائیٹڈ ایئر لائن کے کپتان نے شیکاگو سے واشنگٹن جانے والی پرواز میں سوار تین بچوں کی ماں ایمان ام سعد شبلی،ان کے شوہر اور تین بچوں کو اڑان بھرنے قبل جہاز سے اتر جانے کا حکم دیا۔
کپتان نے ایمان ام سعد شبلی کے استفسار پر بہانہ تراشی سے کام لیتے ہوئے کسی تفصیل کے بغیر سیکورٹی معاملات کو اس اقدام کی وجہ قرار دیا۔
امریکا اسلام ریلیشن کونسل نے مذکورہ مسلم خاندان کی جانب سے یونائیٹڈ ایئر لائن کے حکام کو ایک خط ارسال کیا ہے جس میں اس واقعے میں ملوث ملازمین کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
امریکہ اسلام ریلیشن کونسل کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر احمد رحاب نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مسلمانوں کے خلاف اس طرح کا توہین آمیز اور نسل پرستانہ رویہ کسی طور قابل قبول نہیں ہے۔
امریکہ میں مسلمانوں کے خلاف توہین آمیز سلوک کے واقعات میں حالیہ مہینوں کے دوران قابل ذکر حد تک اضافہ ہوا ہے۔
دوسری جانب ام ایمان شبلی نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر اس واقعے کے خلاف زبردست احتجاج کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ہمیں فلائٹ سیکورٹی ایشوز کی بنیاد پر واشنگٹن جانے والی پرواز سے باہر نکال دیا گیا جہاں ہم بچوں کی موسم بہار کی چھٹیاں گزارنے جا رہے تھے۔
انہوں نے لکھا ہے کہ میرے تینوں بچے اس بھیانک تجربے کا سامنا کرنے کے سلسلے میں ابھی بہت چھوٹے ہیں۔
خاتون کا کہنا ہے کہ امریکن ایئر لائنز کو شرم آنی چاہئے کہ اس نے بنا کسی سبب کے مجھے اور میرے گھر والوں کو امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا۔ اس کی وجہ ہمارے حلیے کے سوا کچھ نہ تھی۔