Apr ۰۷, ۲۰۱۶ ۰۸:۴۴ Asia/Tehran
  • امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر
    امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے کہا ہے کہ ایران نے مشترکہ جامع ایکشن پلان کی بنیاد پر اپنے ایٹمی وعدوں پر عمل کیا ہے اور اب امریکہ کو اپنے وعدوں کا پابند رہنے کے لیے غیرملکی کمپنیوں کو پابندیوں کی خلاف ورزی کے بغیر تہران کے ساتھ تجارت کا طریقہ سکھانا چاہیے۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق مارک ٹونر نے بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس میں اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ ایران کے تجارتی معاملات اور تعاون نیز پابندیوں کے خاتمے کے دائرے کے بارے میں غیرملکی کمپنیوں اور ملکوں کی رہنمائی کرنا اور انھیں مشورے دینا واشنگٹن کی ذمہ داری ہے، کہا کہ اس کا مطلب پابندیوں سے بچنے کی تائید کرنا اور اس کے طریقے سکھانا نہیں ہے۔

انھوں نے مشترکہ جامع ایکشن پلان کے سلسلے میں امریکہ کے اپنے وعدوں کے پابند رہنے کے بارے میں وزیر خارجہ جان کیری کے حالیہ بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح ایران مشترکہ جامع ایکشن پلان کا پابند رہا ہے، امریکہ کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ حکومتوں، غیرملکی کمپنیوں اور بینکوں کو پابندیوں کے خاتمے کے دائرے کے بارے میں مشورے دے۔

امریکی صدر باراک اوباما کے بعد وزیر خارجہ جان کیری نے بھی کہا ہے کہ ایران کو ڈالر تک رسائی کا حق حاصل ہے اور امریکی حکومت ایران کے ساتھ امریکی بینکوں کے ڈالر کے لین دین کا امکان فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے اس لیے کہ ایران نے اپنے ایٹمی وعدوں پر عمل کیا ہے۔

ٹیگس