Jun ۱۶, ۲۰۱۶ ۱۶:۴۱ Asia/Tehran
  • داعش کے ہاتھوں ایزدی فرقے کی نسل کشی کی گئی، اقوام متحدہ کی رپورٹ

اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ دہشت گردگروہ داعش نے عراق اور شام میں ایزدی فرقے کی نسل کشی کا ارتکاب کیاہے۔

اقوام متحدہ کی ایک تحقیقاتی ٹیم نے اپنی رپورٹ میں جو جمعرات کو جاری ہوئی ہے، کہا ہے کہ تکفیری دہشت گرد گروہ داعش قتل عام، جنسی زیادتی اور دیگرجرائم کا ارتکاب کرکے ایزدی فرقے کو پوری طرح نابود کر دینے کی کوشش کر رہا ہے-

شام کے بارے میں اقوام متحدہ کی آزاد بین الاقوامی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ پاؤلو پنیرو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ داعش نے ایزدی فرقے کے لوگوں کی نسل کشی کی ہے اور یہ سلسلہ ابھی بھی جاری ہے-

ان کا کہنا ہے کہ داعش نے ایزدی فرقے کی خواتین، بچوں اورمردوں کے خلاف جو ان کے قبضے میں ہیں انتہائی گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کیا ہے- اس کمیٹی نے دنیا کی بڑی طاقتوں سے کہا ہے کہ وہ ان تین ہزار دو سو ایزدی خواتین اور بچوں کو نجات دلانے کے لئے جو ابھی بھی داعش کے قبضے میں ہیں، معاملے کو عالمی عدالت میں اٹھائیں -

واضح رہےکہ دہشت گرد گروہ داعش نے جون دو ہزار چودہ میں شمالی عراق کے شہر سنجار میں ایزدی فرقے کے پانچ ہزار افراد کو جن میں خواتین، بچے اور مرد سبھی شامل ہیں، اغوا کر لیا تھا - ان میں سے دو ہزار افراد داعش کے چنگل سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے-

داعش کے دہشت گردوں نے اس حملے کے دوران ایزدی فرقے کے ہزاروں افراد کا سنجار شہر میں قتل عام کر کے بڑی تعداد میں خواتین کو اغوا کر لیا تھا- اگرچہ کچھ عرصے کے بعد کرد ملیشیا پیشمرگہ نے سنجار شہر کو داعش کے قبضے سے آزاد کرا لیا تھا لیکن ابھی بھی بڑی تعداد میں اس فرقے کی خواتین اور لڑکیاں داعش کے قبضے میں ہیں- ایسی بھی اطلاعات ہیں کہ داعش نے اپنے زیرقبضہ علاقوں میں ایزدی خواتین اور لڑکیوں کو دوسروں کے ہاتھوں فروخت کر دیا ہے یا پھر انہیں بےتحاشا جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے-

 

ٹیگس