یورپی یونین سے انسانی حقوق کی ایک سو چار تنظیموں کا مطالبہ
انسانی حقوق کی ایک سو چار تنظیموں نے تارکین وطن کے بارے میں یورپی یونین کی پالیسی پر سخت اعتراض کیا ہے-
انسانی حقوق کی ایک سو چار تنظیموں نے ایک بیان جاری کرکے تارکین وطن کی آمد کو روکنے کے لئے یورپی یونین کے فیصلوں کو انسانی حقوق کے منافی قرار دیا ہے۔ انسانی حقوق کی ان تنظیموں نے تارکین وطن کے بارے میں اسی طرح کا معاہدہ افریقی ملکوں کے ساتھ بھی کرنے کے یورپی یونین کے فیصلے پر بھی سخت اعتراض کیا ہے جس طرح کا معاہدہ ترکی کے ساتھ کیا گیا ہے ۔
انسانی حقوق کی ان تنظمیوں نے جن میں ایمنسٹی انٹرنیشنل، آکسفام، سیودی چلڈرن اور دیگر تنظیمیں شامل ہیں، اعلان کیا ہے کہ یورپی سربراہوں کو، یورپی یونین میں تارکین وطن کی آمد کو روکنے کے لئے یورپی کمیشن کی اس تجویز کی مخالفت کرنی چاہئے ۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ برسلز پناہ گزینوں کے حقوق کی خلاف ورزی اور انسانی حقوق کے دفاع میں، یورپ کے اعتبار کو کم کررہا ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ یورپی سربراہوں کے اجلاس میں جو منگل اور بدھ کو ہورہا ہے، تارکین وطن کے بارے میں یورپی کمیشن کی تجویز پر بھی غور کیا جائے گا۔
انسانی حقوق کی ایک سو چار تنظیموں کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پناہ گزینوں کے بارے میں یورپی یونین کی پالیسی انسانوں کی اسمگلنگ کا مسئلہ حل نہیں کرسکے گی البتہ پناہ گزینوں کے رنج و الم میں اضافہ ضرورکرے گی۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے اس مشترکہ بیان میں تارکین وطن کے بارے میں یورپ اور ترکی کے معاہدے پر بھی سخت تنقید کی گئ ہے ۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ اس معاہدے کے بعد یونان میں ہزاروں پناہ گزینوں کو انتہائی غیر انسانی اور ذلت آمیز صورتحال کا سامنا کرنا پڑا ہے۔