Jul ۰۲, ۲۰۱۶ ۱۸:۰۰ Asia/Tehran
  •  سلامتی کونسل کے بعض ارکان کی جانب سے دہشت گردوں کی حمایت

شام نے دہشت گرد گروہوں کے لئے سلامتی کونسل کے بعض ارکان کی حمایت پر شدید تنقید کی ہے۔

اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بشار جعفری نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کے بعض ارکان کچھ دہشت گرد گروہوں کے نام دہشت گردی سے متعلق بلیک لیسٹ میں شامل کئے جانے کی مخالفت کر رہے ہیں اور ان گروہوں کو اعتدال پسند کہہ کر انہیں قانونی حیثیت دینے کی کوشش کر رہے ہیں-

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ایک اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے شام کے مندوب نے کہا کہ سلامتی کونسل کے بعض ارکان نے پچھلے دنوں دہشت گرد گروہ محمد ابوعبیدہ المہاجرآرمی کا نام دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں شامل کرنے کے لئے شامی حکومت کی درخواست کی مخالفت کی ہے- ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کے بعض ارکان نے اس گروہ کو دہشت گرد قرار دینے کی مخالفت یہ جانتے ہوئے بھی  کی کہ یہ گروہ باقاعدہ طور پر جبہہ النصرہ کا اتحادی ہے-

انہوں نے سوال کیا کہ جب کچھ ممالک دہشت گردوں کی حمایت کر رہے ہیں تو ایسے میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کیسے جیتی جا سکتی ہے؟ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد عناصر کو شمالی اور جنوبی سرحدوں سے شام اورعراق میں بھیجا جا رہا ہے-

اقوام متحدہ میں شام کے مندوب نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف کامیاب جنگ کا واحد راستہ یہ ہے کہ دہشت گردی کے شکار سبھی ملکوں منجملہ شام کی شرکت سے ایک کارآمد بین الاقوامی اتحاد تشکیل دیا جائے-

بشار جعفری نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ایسی کوئی بھی جنگ کامیاب نہیں ہو سکتی جو اقوام متحدہ کے منشور کے برخلاف ہو اور جس میں ان ملکوں کو شامل نہ کیا جائے جو دہشت گردی کا نشانہ بنے ہوئے ہیں-

انہوں نے بعض ملکوں کی جانب سے شام میں ممکنہ طور پر فوجی مداخلت کی خبروں کی بابت بھی خبردار کیا اور کہا کہ اس طرح کی کوئی بھی فوجی مداخلت اقوام متحدہ کے منشور کے منافی اور بین الاقوامی قوانین کا مذاق اڑانے کے مترادف ہو گی-

 

ٹیگس