امریکی اتحاد کے حملوں میں شامی بچوں کی ہلاکتوں پر یونیسیف کا اظہار مذمت
بچوں کے عالمی ادارے یونیسف نے شام میں امریکی اتحاد اور امریکہ کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ کے اقدامات کی مذمت کی ہے۔
جمعرات کو یونیسف کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ پچھلے چند روز کے دوران شام کے صوبے حلب کے نواحی علاقے منبج پر امریکی اتحاد کی بمباری میں درجنوں بچے بھی مارے گئے ہیں۔
منگل کے روز لندن میں قائم شام سے متعلق ایک ہیومن رائٹس واچ گروپ نے اعلان کیا تھا کہ صوبہ حلب کے نواحی گاؤں التوخار پر امریکی اتحاد کی بمباری میں گیارہ کمسن بچوں سمیت ساٹھ افراد لقمہ اجل بن گئے۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ پچھلے چند روز کے دوران منبج کے نواحی علاقوں پر امریکی اتحاد کی بمباری میں مرنے والوں کی تعداد ایک سو ساٹھ ہو گئی ہے۔ نام نہاد داعش مخالف امریکی اتحاد کے عہدیداروں نے مذکورہ واقعات پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور اس علاقے پر اپنے حملے مزید تیز کر دیئے ہیں۔
یونیسف کے بیان میں امریکہ کے حمایت یافتہ ایک شام مخالف دہشت گرد گروپ کے ہاتھوں بارہ سالہ بچے کا سر قلم کیے جانے کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔
حال ہی میں انٹرنیٹ پرجاری ہونے والے ویڈیو کلپ میں نورالدین زنگی گروپ کے دہشت گردوں کو انتہائی وحشیانہ طریقے سے ایک بارہ سالہ بچے کا سر کاٹتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ دہشت گردوں کا دعوی ہے کہ اس بچے کا تعلق حکومت شام کے حامی مسلح گروہ لواء القدس سے تھا۔
انسانی حقوق کے نگران مرکز نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ویڈیو میں دکھائی دینے والے دہشت گرد نورالدین زنگی گروپ کے ہیں جسے امریکہ، ترکی کے راستےاسلحہ اور رقم فراہم کرتا چلا آ رہا ہے۔