مڈگاسکر غذائی بحران سے دوچار
افریقی ملک مڈگاسکر میں غذائی بحران شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔
خشکسالی کے سبب مڈگاسکر کی حکومت کو غذائی بدامنی اور بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کی بنا پر حکومت اور عوام سخت مشکلات میں گھر گئے ہیں۔
عالمی میڈیا رپورٹوں کے مطابق حکومت نے رواں سال کے اوائل سے ہی خشکسالی کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بحرانی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لئے ضروری اقدامات کرنے شروع کردیۓ تھے لیکن اس کے باوجود ملک کے جنوبی علاقوں میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
غذائی قلت نے پورے جنوبی مڈگاسکر کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ خشکسالی، صحراؤں اور بنجر زمینوں میں وسعت، "ایل نینو" سے موسوم قدرتی آفت، پانی کے حصول میں مشکل اور زراعت کی صنعت میں ترقی کے لئے ضروری بنیادی ڈھانچے کا فقدان، حکومت مڈگاسکر کے لئے ایک بڑا چیلنج بنا ہوا ہے۔
دوسری جانب مڈگاسکرحکومت، زراعت کی صنعت کے فروغ کے لئے انجام پانے والے اقدامات سے متعلق ایک رپورٹ رواں سال کے ستمبر تک ڈونر ملکوں کو پیش کرنے کی پابند ہے۔
غربت کے اعتبار سے افریقی ملکوں میں نمایاں ملک ہونے کے باوجود مڈگاسکر کوعالمی برادری کی جانب سے سب سے کم مالی امداد دی جاتی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق مڈگاسکر میں بیس لاکھ سے زیادہ افراد ناقص تغذیئے اورغذائی بدامنی کے بحران کے سبب سخت مشکلات سے دوچار ہیں۔