Jul ۲۶, ۲۰۱۶ ۱۵:۵۶ Asia/Tehran
  • فرانس: چرچ میں یرغمالی بنائے جانے کے واقعے میں تین افراد ہلاک

فرانس کےایک چرچ میں لوگوں کو یرغمال بنائے جانے کے واقعے میں ایک یرغمالی اور دو حملہ آور ہلاک ہوگئے۔

پولیس کے مطابق یرغمالی بنائے جانے کا یہ واقعہ شمالی فرانس کے علاقے نورمینڈی کے ایک چرچ میں پیش آیا جہاں چاقو سے مسلح دو حملہ آوروں نے چار سے چھے افراد کو یرغمال بنایا لیا تھا۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے چرچ کو گھیرے میں لے لیا اوربروقت کارروائی کرتے ہوئےدونوں حملہ آوروں کو ہلاک کردیا۔

فرانسیسی وزارت داخلہ کے ترجمان نے بھی واقعے میں دونوں حملہ آوروں کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یرغمال بنائے جانے والوں میں ایک پادری، دو راہبہ اور چرچ کے اندر عبادت میں مصروف دیگر دو افراد شامل تھے۔ حملہ آوروں نے پولیس کے پہنچنے سے پہلے ایک یرغمالی کا گلا کاٹ کر اسے ہلاک کردیا تھا۔ ہلاک ہونے والا یرغمالی چرچ کا پادری بتایا جاتا ہے۔

فرانس کی وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق واقعے میں چار دیگر یرغمالی شدید زخمی بھی ہوئے ہیں۔ یہ واقعہ فرانس کے جنوبی شہر نیس میں پیش آنے والے دہشت گردی کے واقعے کے محض بارہ دن کے بعد پیش آیا ہے جس میں ایک ٹرک ڈرائیور نے قومی دن کی تقریبات میں شریک چوراسی افراد کو کچل کر ہلاک کردیا تھا۔ اس حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔

فرانس کے محکمہ انسداد دہشت گردی نے تازہ واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہے۔ فرانس کی وزارت داخلہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ حملہ آوروں کی شناخت اور مقاصد کے بارے میں ابھی کچھ معلوم نہیں ہوسکا ہے۔

ٹیگس