سارک کانفرنس کا اعلامیہ جاری، مسائل کے حل کے لئے مشترکہ کوششوں پر تاکید
سارک وزرائے داخلہ کی کانفرنس میں علاقے میں قیام امن ، انسداد دہشتگردی اور منظم جرائم کے خاتمے کے لئے مشترکہ کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے-
رپورٹ کے مطابق پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں ہونے والی تین روزہ ساتویں سارک وزرائے داخلہ کانفرنس کے اختتام پر جاری ہونے والے اکیس نکاتی مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کانفرنس میں ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے مل کر کوششیں کرنے پر زور دینے کے ساتھ ہی ، سائبر کرائم اور منظم جرائم کی روک تھام کیلئے مشترکہ حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
جرائم پر قابو پا کر معاشی و ترقی کے ساتھ ساتھ نئی نسل کے مستقبل کے تحفظ کو یقینی بنانے، مشترکہ سماجی برائیوں سے نمٹنے کیلئے مربوط مانیٹرنگ سسٹم معلومات اور ٹیکنالوجی کے تبادلے پر زور دیا گیا ۔ سارک علاقائی کنونشنز کو مضبوط کرنے اورجرائم دہشت گردی، منشیات کی روک تھام کیلئے ملکر کام کرنے کی ضرورت پرغور کیا گیا۔
عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون کرنے کا معاملہ بھی زیرغور آیا، سارک ممالک کے اعلامیے میں باضابطہ اجلاسوں سے قبل غیررسمی ملاقاتوں کی ضرورت پرزوردیا گیا اور کہا گیا کہ سارک سیکریٹری جنرل اس حوالے سے ضروری اقدامات اٹھائیں- سارک رکن ممالک پراجلاس کے فیصلوں پرعملدرآمد یقینی بنانے کی ضرورت پر تبادلہ بھی خیال کیا گیا۔