امریکہ کے صدارتی امیدواروں کے درمیان پہلا براہ راست مباحثہ
امریکہ کے ریپبلکن اور ڈیموکریٹ پارٹیوں کے امیدواروں نے پہلے براہ راست مباحثے میں سیکورٹی اور خارجہ پالیسی کے سلسلے میں اپنے نظریات پیش کرتے ہوئے ایک دوسرے کو ہدف تنقید بنایا۔
ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کی صبح نیویارک کی ہافسٹرا یونیورسٹی میں اپنی ڈیموکریٹ حریف ہیلری کلنٹن سے پہلے براہ راست مباحثے میں اس بات پر تنقید کرتے ہوئے کہ نیٹو اور اس کے رکن اٹھائیس ممالک اپنے حصے کی رقم ادا نہیں کرتے ایک بار پھر کہا کہ ان ممالک کو اپنے دفاع کا خرچ امریکہ کو ادا کرنا چاہئے- ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ نیٹو کے اسّی فیصد سے زیادہ اخراجات برداشت کرتا ہے اور یہ بہت بڑی رقم ہے- ڈونلڈ ٹرمپ نے داعش دہشت گرد گروہ کی تشکیل کو اوباما اور ہیلری کلنٹن کی پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ انھوں نے دو ہزار تین میں عراق پر امریکہ کے حملوں کی حمایت نہیں کی تھی بلکہ یہ وہ الزام ہے جو ہیلری کلنٹن کا حامی میڈیا ان پر عائد کرتا ہے- ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایٹمی معاہدے نے ایران کو ایک اقتصادی طاقت بنا دیا- ٹرمپ نے کہا کہ ہم دنیا میں پولیس مین کا کردارنہیں ادا کرسکتے-
اس مباحثے میں ڈیموکریٹ پارٹی کی صدارتی امیدوارہیلری کلنٹن نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لئے امریکہ کے اتحادیوں سے زیادہ نزدیک ہونا چاہئے اور یہ وہ موضوع ہے کہ جو ٹرمپ نے بھلا دیا ہے- انھوں نے کہا کہ ہمیں ملک اور بیرون ملک میں مسلم معاشرے کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے انھیں الگ تھلگ نہیں کرنا چاہئے- ڈیموکریٹ پارٹی کی صدارتی امیدوار نے جاپان اور جنوبی کوریا کو یقین دہانی کرائی کہ امریکہ ان کے ساتھ دو طرفہ دفاعی معاہدوں کا احترام کرے گا- ہیلری کلنٹن نے ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان ہونے والے ایٹمی معاہدے کی بھی حمایت کی-