باراک اوباما کا ویٹو امریکی ایوان نمائندگان اور سینیٹ نے رد کر دیا
امریکی سینیٹ کی جانب سے گیارہ ستمبر دو ہزار ایک کے دہشت گردانہ حملوں میں مرنے والوں کے لواحقین کو سعودی عرب کے خلاف مقدمہ چلانے کے بل پر صدر اوباما کے ویٹو کو مسترد کیے جانے کے بعد امریکی ایوان نمائندگان نے بھی اس ویٹو کو مسترد کر دیا اس طرح باراک اوباما کے دور حکومت میں پہلی بار ان کے ویٹو کو رد کیا گیا ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق رواں سال سترہ مئی کو امریکی سینیٹ نے گیارہ ستمبر کے واقعات کی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر کہ جس میں سعودی عرب کی حکومت پر ان واقعات میں ملوث افراد کی مالی مدد کا الزام لگایا گیا تھا، گیارہ ستمبر کے واقعات کے متاثرین کے نقصانات کاازالہ کرنے کے لئے سعودی عرب کے خلاف مقدمہ چلانے کا بل منظور کیا تھا۔
امریکی صدر باراک اوباما نے گزشتہ جمعہ کے روز یہ دلیل دیتے ہوئے کہ اس بل کی منظوری سے امریکہ کی قومی سلامتی اور امریکی سفارت کاروں کا سیاسی تحفظ خطرے میں پڑ جائے گا، امریکی ایوان نمائندگان اور سینیٹ کے اتفاق رائے سے منظور کردہ اس بل کو ویٹو کر دیا تھا۔
امریکی سینیٹ نے بدھ کے روز اس بل کے بارے میں دوبارہ ووٹنگ کی اور ستانوے ووٹوں سے اس کی منظوری دی اور اس طرح باراک اوباما کے آٹھ سالہ دور حکومت میں پہلی بار ان کے ویٹو کو رد کر دیا۔
امریکی ایوان نمائندگان نے بھی امریکی سینیٹ کے اس فیصلے کے کچھ ہی گھنٹوں کے بعد مذکورہ بل کے بارے میں دوبارہ ووٹنگ کی اور آخرکار تین سو اڑتالیس ارکان نے اس بل کے حق میں ووٹ دیا اور اس طرح اس بل نے قانون کا درجہ حاصل کر لیا اور باراک اوباما قانون کے مطابق اس بل پر دستخط کرنے کے پابند ہوں گے۔