انسانی حقوق اور عالمی ضابطوں پر عملدرآمد میں کوتاہی کی ہے، اوباما کا اعتراف
امریکی صدر باراک اوباما نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ واشنگٹن نے انسانی حقوق اور دوسرے عالمی ضابطوں پر علمدرآمد میں کوتاہی کی ہے۔
پیرو کے دارالحکومت لیما میں، بیرون ملک اپنی آخری پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ واشنگٹن نے بعض اندرونی اور بیرونی معاملات میں کوتاہی کی ہے اور خاص طور پر لاطینی امریکہ کے حوالے سے قوانین پر پورے طور سے عمل نہیں کیا ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ انہوں نے اپنے روسی ہم منصب کے ساتھ اتوار کو ہونے والی ملاقات میں بحران یوکرین کے حل کے لیے منسک معاہدے کے شرکا کے درمیان تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان کے دور صدارت کے ختم ہونے سے پہلے بحران یوکرین کے بارے میں منسک معاہدے پر عملدرآمد مکمل کر لیا جائے گا۔
امریکہ کے صدر نے بحران شام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں بحران کے شام کے فوری طور پر ختم ہونے کی امید نہیں ہے۔
یہاں اس بات کا ذکر ضروری ہے کہ شام کو سن دو ہزارگیارہ سے بیرونی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جو صدر بشار اسد کی قانونی حکومت کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔
دمشق حکومت کا کہنا ہے کہ سعودی عرب، امریکہ اور اس کے بعض دوسرے علاقائی اتحادی شام میں سرگرم دہشت گردوں کی کھلی حمایت کر رہے ہیں۔