Dec ۲۰, ۲۰۱۶ ۱۴:۰۳ Asia/Tehran
  • میانمار حکومت روہنگیا مسلمانوں تک رسائی پر رضامند ہے: آنگ سان سوچی کا دعوی

میانمار کی حکومت نے ملک کے مغربی صوبے راخین میں روہنگیا مسلمانوں کو امداد پہنچانے کے لیے ضروری انسان دوستانہ رسائی دینے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق میانمار کی وزیر خارجہ اور حکومت کی مشیر آنگ سان سوچی نے جنوب مشرقی ایشیا کے ملکوں کی تنظیم آسیان کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد ایک بیان میں دعوی کیا کہ میانمار کی حکومت، صوبہ راخین کے پیچیدہ مسائل کو حل کرنے کی پابند ہے۔ روہنگیا اقلیت کے بحران کے بعد آسیان کے بعض رکن ملکوں کا اس بحران کو حل کرنے کے لیے میانمار کی حکومت پر دباؤ بڑھ گیا ہے یہاں تک کہ ملیشیا کی حکومت نے آنگ سان سوچی کو میانمار کے مسلمانوں کے خلاف جرائم میں شریک قرار دیا ہے۔ آسیان کے رکن ملکوں کے وزرائے خارجہ کا اجلاس پیر کے روز میانمار کے شہر یانگون میں ہوا جس میں راخین صوبے کے حالات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ واضح رہے کہ روہنگیا مسلمانوں کو دو ہزار بارہ سے اب تک صوبہ راخین میں بدھسٹ انتہا پسندوں کے حملوں کا سامنا ہے۔ رواں سال اکتوبر کے مہینے کے اوائل سے انتہا پسند بدھسٹوں نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف  ایک بار پھر حملے شروع کر دیے ہیں۔ ان حملوں کی وجہ سے روہنگیا کے تیس ہزار سے زائد مسلمان بےگھر ہو چکے ہیں۔

ٹیگس