مسئلہ فلسطین کےبارے میں پیرس کانفرنس کے انعقاد پر نتنیاہو کی تشویش
صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے فلسطین کے بارے میں پیرس کانفرنس کے انعقاد اور اس حکومت کے خلاف نئی قرارداد منظور کئے جانے پر تشویش ظاہر کی ہے۔
فلسطین کے موضوع پر کانفرنس پندرہ جنوری کو ہونا طے پائی ہے جس میں دنیا کے ستر ملکوں کے نمائندے شرکت کر رہے ہیں- پیرس میں منعقد ہونے والی اس کانفرنس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے صیہونی وزیراعظم نے کہا ہے کہ ایسے ثبوت و شواہد موجود ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ بعض افراد اس کانفرنس اور اس میں لئے جانے والے فیصلوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، اقوام متحدہ میں اسرائیل مخالف ایک اور قرارداد منظور کروانے کے درپے ہیں-
واضح رہے کہ انیس سو اناسی کے بعد سے اب تک یہ پہلی مرتبہ ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے تیئیس دسمبر دو ہزار سولہ کو ایک قرارداد منظور کرکے، فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں یہودی کالونیوں کی تعمیر کی مذمت کی ہے۔
اس ووٹنگ میں سلامتی کونسل کے پندرہ میں سے چودہ اراکین نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیئے جبکہ امریکہ نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا- اسرائیل اور فلسطینی انتظامیہ کے درمیان ہونے والے براہ راست مذاکرات جو نو مہینوں تک جاری رہے، اپریل دو ہزار چودہ میں دونوں فریق کے درمیان فلسطینی علاقوں میں یہودیوں کالونیوں کی توسیع کے سلسلے میں اختلاف کے سبب، کسی نتیجے کے بغیر ختم ہو گئے-