ریاست ٹیکساس کی مسجد نذرآتش
امریکی صدر کی جانب سے نئے ایکزیکیٹیو آرڈر پر دستخط کے بعد ہی ریاست ٹیکساس میں ایک مسجد کو نذرآتش کر دیا گیا ہے
وکٹوریہ آڈوکیٹ ویب سائٹ کے مطابق امریکہ کے نئے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکہ میں سات اسلامی ممالک کے شہریوں کے داخلے پرپابندی عائد کئے جانے کے بعد ہی ریاست ٹیکساس کے شہر وکٹوریہ کی ایک مسجد اور اسلامی سینٹر کو آگ لگا دی گئی - رپورٹ کے مطابق مسجد کوہفتے اور اتوار کی درمیانی رات نذرآتش کیا گیا ہے -آتشزدگی کا پتہ اس وقت چلا جب آگ کے شعلوں کو دیکھ کر ایک مقامی مزدور نے فائربریگیڈ کو فون کر کے واقعے کی اطلاع دی - شہروکٹوریہ کے فائربریگیڈ کے ایک عہدیدار جف کوئن نے کہا ہے کہ جس وقت فائربریگیڈ کا عملہ اور پولیس جائے حادثہ پر پہنچی تو مسجد پوری طرح آگ کے شعلوں کی لپیٹ میں آچکی تھی اورمسجد بری طرح جل رہی تھی - فائربریگیڈ کا عملہ تقریبا چارگھنٹے کے بعد آگ پر قابو پانے میں کامیاب ہوسکا- وکٹوریہ فائربریگیڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ اس نے ریاستی اور فیڈرل ماہرین سے واقعہ کی تحقیقات کی اپیل کی ہے- وکٹوریہ کے اسلامی سینٹر کے سربراہ شاہد ہاشمی نے مسجد اور اسلامی سینٹرمیں جان بوجھ کر آگ لگائے جانے کے بارے میں کچھ کہنے سے انکار کردیا ہے تاہم کہا ہے کہ یہ اسلامی سینٹر ایک ہفتے پہلے بھی نذرآتش ہوا تھا - دوہزارتیرہ میں اس مسجد کے قریب کی دیواروں پر نفرت انگیز نشانات کھینچے گئے اور نعرے لکھے گئے تھے - مبصرین کا کہنا ہےکہ امریکا میں جہاں پہلے مسلمانوں کے سلسلے میں نفرتوں کو ہوا دی جارہی تھی ٹرمپ کے آنے کے بعد مسلمانوں کو پہلے سے زیادہ ہراساں کیا جائے گا اور ان پر عرصہ حیات تنگ کرنے کی کوشش کی جائے گی