ٹرمپ اور دیگر امریکی حکام کے ایران مخالف اشتعال انگیز بیانات
امریکی صدر ٹرمپ نے ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے درمیان ہوئے ایٹمی معاہدے کے خلاف اپنی تکراری بیان بازیوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا ہے کہ ایران مکمل طور پر امریکا کی بے احترامی کرتا ہے
ڈونلڈ ٹرمپ نے فاکس نیوز چینل سے اپنے انٹرویو میں کہا کہ ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدہ اب تک کا بدترین معاہدہ تھا - ٹرمپ نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ ہم انتظار کریں گےتاکہ دیکھیں کہ آگے کیا ہونے والا ہے - انہوں نے ریپبلیکن اور اپنی کابینہ کے ارکان کے ایران مخالف بیانات کی تکرار کرتے ہوئے تہران پر دہشت گردی کی حمایت کا بھی الزام لگایا - ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایرانی ہر جگہ پیسے اور ہتھیار ارسال کررہے ہیں آپ کچھ نہیں کرسکتے - ٹرمپ نے کہا کہ اگر ایران یہ کہہ دیتا کہ ہم سب ایک دوسرے کے ساتھ ہیں تو ہم یہ معاہدہ تسلیم کرلیتے لیکن حقیقت اس کے برخلاف ہے اور ایسا لگتاہے کہ ایرانی جری ہوگئے ہیں- امریکا کے نائب صدر مائیک پنس نے بھی کہا ہے کہ ایران، ٹرمپ کے ارادوں کو آزمانے کی کوشش نہ کرے - انہوں نے جنگ پسندانہ لب و لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر کا ارادہ اتنا مصمم ہے کہ بہتر ہوگا کہ ایران دوبارہ اپنے مخاصمانہ اقدامات پر غور و فکر کرے - امریکا کے نائب صدر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ارادے کو نہ آزمانے کا مطلب یہ ہے کہ ایران بیلیسٹیک میزائلوں کا تجربہ اور یمن میں حوثیوں کی حمایت ترک کردے - امریکا کے نائب صدر نے بھی ایٹمی معاہدے کے بارے میں کہا کہ امریکی صدر ، خود میں اور ہماری کابینہ یہ سمجھتی ہے کہ ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدہ وحشتناک تھا - امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر پل رایان نے بھی اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اپنی تشہیراتی مہم جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ایران امن پسند ملک نہیں ہے - پل رایان نے ایک ٹی وی انٹرویو میں ایران پر دباؤ ڈالے جانے کے نظریات کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے ساتھ ایٹمی سمجھوتہ ایک بڑی غلطی تھی- انہوں نے ایٹمی معاہدے کو ختم کرنے کے بارے میں گذشتہ جمعے کے اپنے بیان کی تکرار کرتے ہوئے کہا کہ اب اس معاہدے کو ختم کرنے کے لئے دیر ہوچکی ہے اور اب ایران کے سلسلے میں اور محنت اور قیمت ادا کرنا ہوگی - اس سے پہلے بھی انہوں نے کہا تھا کہ واشنگٹن کو اب غیر ایٹمی بہانوں سے ایران کے خلاف مزید پابندیاں عائد کرنے کے بارے میں سوچنا ہوگا- اس درمیان وائس آف آمریکا کے اناؤنسر اور معروف کالم نگار اسٹیون لینڈمین نے کہا ہے کہ امریکا کی نئی حکومت کے ایران مخالف بیانات انتہائی تشویشناک ہیں اور ممکن ہے کہ بعض مواقع پریہ بیانات حد سے بڑھ جائیں- ایٹمی معاہدے پرعمل درآمد کے بارے میں امریکا کی وعدہ خلافی اور خود معاہدے کے خلاف امریکی حکام کا دباؤ ایک ایسے وقت میں ہے کہ جب آئی اے ای اے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل بارہا کہہ چکی ہے کہ ایران نے اپنے وعدوں پر پوری طرح سے عمل کیا ہے - واضح رہے کہ اب ایران کے خلاف نئی پابندیوں کے لئے تہران کے میزائلی پروگرام کو بہانہ بنایا جارہا ہے اور یہ ایسا اقدام ہے جو ایٹمی معاہدے اور سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کے سراسر منافی ہے -