برطانیہ: سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت کا عدالت کی جانب سے جائزہ
برطانیہ کی عدالت عالیہ، سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت کے سمجھتوں کا جائزہ لے رہی ہے۔
پریس ٹی وی کے مطابق برطانیہ کی عدالت عالیہ نے اعلان کیا ہے کہ منگل سے تین روز تک سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت کے سمجھوتوں کا جائزہ لیا جائے گا۔
برطانیہ کی عدالت عالیہ کی جانب سے سعودی عرب کو ہتھیار فروخت کئے جانے والے سمجھوتوں کا جائزہ ایسے وقت لیا جا رہا ہے جب انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں اور اداروں منجملہ ہتھیاروں کی فروخت کا مقابلہ کرنے والے کمپین سی، اے، اے ٹی۔ ایمنسٹی انٹر نیشنل اور انسانی حقوق کی نگراں تنظیم نے حکومت برطانیہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ یمن کے خلاف سعودی عرب کے جرائم میں شریک رہی ہے۔
سی، اے، اے ٹی، کے ترجمان اینڈرو اسمتھ نے کہا ہے کہ حکومت برطانیہ نے گذشتہ دو برس کے دوران سعودی عرب کو مختلف قسم کے ہتھیار فروخت کر کے یمن پر جارحیت اور اس ملک کے عوام کے قتل عام میں سعودی عرب کی مدد کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ حکومت برطانیہ، چھبّیس مارچ دو ہزار پندرہ سے، جب سے سعودی عرب نے یمن پر حملے شروع کئے ہیں اب تک، تین ارب، تیس کروڑ ڈالر کے ہتھیار فروخت کرنے کے سمجھوتوں پر دستخط کر چکی ہے۔