روس اور لیٹویا کی سرحدوں پر امریکی ٹینکوں کی تعیناتی
وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ روس کے خلاف امریکا کی پابندیاں جو جزیرہ نمائے کریمہ کے تعلق سے عائد کی گئی تھیں وہ پوری قوت کے ساتھ باقی رہیں گی
وائٹ ہاؤس کے ترجمان شان اسپائیسر نے ماسکو کے خلاف عائد پابندیوں کو ختم نہ کئے جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ روس کے خلاف کریمہ کے معاملے پر جو پابندیاں عائد کی گئی تھیں وہ اسی طرح باقی رہیں گی - امریکی صدر ٹرمپ نے بھی اس سے پہلے برطانوی وزیراعظم تھریسا مئے کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں اپنی انتخابی مہم کے نعروں کے برخلاف کہا تھا کہ روس کے خلاف عائد پابندیوں کو اٹھانا ابھی جلدی ہے - دوسری طرف امریکا کی دونوں بڑی جماعتوں ریپبلیکن اور ڈیموکریٹک پارٹیوں کے سینیٹروں لینڈسی گراہم اور بن گارڈین کی قیادت میں ایک تجویز پیش کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کانگریس روس کے خلاف عائد پابندیوں کو اٹھانے کے ٹرمپ کے ہر فیصلے کو ویٹو کردے - اسپوٹنیک نیوزایجنسی نے خبرد ی ہے کہ امریکا کی دونوں اہم جماعتوں کے سینیٹروں نے جو تجویز پیش کی ہے اس کے مطابق کانگریس کو یہ حق دیا جائے کہ اگر ٹرمپ روس مخالف پابندیوں کو ختم کرتے ہیں تو وہ اس فیصلے کو ویٹو کردے - اس مسودہ بل کے مطابق جس کا نام روس سے متعلق نظرثانی کا قانون ہے روس پرعائد پابندیاں اٹھانے سے قبل وائٹ ہاؤس کو کانگریس میں اپنے دلائل پیش کرنے ہوں گے اور امریکی کانگریس کی اجازت سے ہی یہ پابندیاں اٹھائی جاسکیں گی - اس درمیان اطلاعات ہیں کہ ماسکو کے سلسلے میں نیٹو کی جارحانہ پالیسیوں کے تحت امریکا کے ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں لیٹویا پہنچ گئی ہیں تاکہ ان ٹینکوں اور بکتربندگاڑیوں کو روس کے ساتھ ملنےوالی لیٹویا کی سرحدوں پر تعینات کیا جاسکے - العالم نے خبردی ہےکہ لیٹویا کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ امریکا کے ایم ون آبرامز ٹینک اور بریڈ لی بکتربندگاڑیوں کا پہلا جتھہ لیٹویا پہنچ گیا ہے لیکن ان کی تعداد کے بارے میں کوئی اشارہ نہیں کیا ہے - واضح رہے کہ رواں عیسوی سال کے آغاز سے ہی نیٹو نے امریکا کی چوتھی پیدل بریگیڈ سے وابستہ ٹینکوں کو مشرقی یورپ میں تعینات کرنا شروع کردیا ہے - یہ ایسی حالت میں ہے کہ ماسکو نے روسی سرحدوں کے قریب نیٹو کی فوجی موجودگی کی بابت خبرد ارکیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ وہ اس قسم کے اقدامات کا جواب دے گا - روس کی سرحدوں کے قریب نیٹو کی فوجی موجودگی ، بحیرہ بالٹیک میں نیٹو کی فوجی تعیناتی اور شام کے مسائل کو لے کر دوہزار چودہ سے روس اور امریکا کے تعلقات سخت کشیدہ ہیں جبکہ دوہزار چودہ میں ہی جزیرہ نمائے کریمہ کی یوکرین سے علیحدگی اور روس میں شمولیت کے بارے میں ہوئے ریفرنڈم کے نتائج نے بھی روس اور مغرب کے تعلقات میں کشیدگی کو مزید ہوا دی ہے -