یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بورل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جنگ یوکرین میں یورپ شامل نہیں ہے ۔
لتھوانیا کی وزير اعظم اویکا سیلینا نے نیٹو کے فوجی ، یوکرین بھیجنے پر مبنی فرانس کی تجویز کی مخالفت کی ہے اور کہا ہے کہ مغربی ممالک کو چاہئے کہ کی ایف کے لئے ہتھیار بھیجنے کے سلسلے میں اپنی توجہ ٹی آر ایکس پر مرکوز رکھیں ۔
روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے کہا ہے کہ یہ دعوی بے بنیاد ہے کہ وہ نیٹو سے جنگ کرنا چاہتے ہيں۔
جرمنی نے ایک خفیہ انٹیلی جنس رپورٹ شائع کرکے دعویٰ کیا ہے کہ روس دوہزار چھبیس تک مغرب کے ساتھ ایک بڑی لڑائی کی تیاری کر رہا ہے۔
آسٹریا کے وزیرخارجہ نے اپنے ملک کے غیرجانبدارانہ موقف پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ویانا ، یوکرین فوج بھیجنے کا مخالف ہے۔
ویانا میں روس کے نمائندے نے کہا ہے کہ مغرب کی جانب سے نیٹو افواج کو یوکرین روانہ کئے جانے کی صورت میں روس ہر قسم کی صورت حال کا مقابلہ کرنے کے لئے مکمل آمادہ ہے۔
یوکرین کی وزارت خارجہ نے کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی رہنما پوپ فرانسس کے بیان پر اعتراض کرتے ہوئے کی ایف میں ویٹیکن کے سفیر کو طلب کرلیا ہے۔
واشنگٹن میں روسی سفیر نے خبردار کیا ہے کہ مشرقی یورپ میں روس اور نیٹو افواج کے درمیان براہ راست ٹکراؤ کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔
کریملن کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکی وزیر جنگ کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ یوکرین کی نیٹو میں شمولیت پر روس کی تشویش حق بجانب تھی۔
روس کے وزیر خارجہ نے کہا ہےکہ امریکہ، برطانیہ اور فرانس کے کرائے کے فوجیوں کےعلاوہ ان کے فوجی افسران بھی یوکرین میں موجود ہیں۔