Mar ۰۱, ۲۰۱۷ ۰۹:۵۰ Asia/Tehran
  • ڈونلڈ ٹرمپ اور اوباما آمنے سامنے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی حکومت کے خلاف ہونے والے احتجاج اور سیکیورٹی لیکس میں سابق صدر اوباما کو ملوث قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ لیکس ملک کی سیکیورٹی کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔

غیرملکی خبررساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ٹاؤن ہال میں حکومت مخالف احتجاج سمیت ملک بھر میں ریپبلکنز کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں سابق صدر اوباما ملوث ہیں ۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی دیگر ممالک کے سربراہان سے گفتگو میڈیا پر آنے سے متعلق انہوں نے کہا کہ کسی بھی حقیقت کے پس پردہ عوامل سے ہم واقف نہیں ہوتے اس لیے میرا خیال ہے کہ اس میں بھی اوباما کے لوگ ملوث ہیں اور کچھ لیکس انہی لوگوں کی جانب سے ہوئی ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ لیکس ملکی سیکیورٹی کے لیے بہت سنجیدہ معاملہ ہے اور یہ ہماری اندرونی سیکیورٹی کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔ انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے بجٹ کے منصوبے اور دیگر معاملات پر بھی بات کرتے ہوئے اپنے اہداف کے حصول کے لیے خود کو ’’اے‘‘ گریڈ دیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی صدر اور آسٹریلوی وزیرِاعظم میلکلم ٹرن بُل کے درمیان تارکینِ وطن کے معاملے پر ہونے والی ٹیلیفونک گفتگو ٹرمپ نے انتہائی نامناسب انداز میں ختم کردی تھی اور اسے کسی سربراہِ مملکت کی’’بدترین‘‘ کال قرار دیا تھا۔

اس کے علاوہ ٹرمپ نے اپنے میکسیکن ہم منصب کو بھی فون پر دھمکی دی تھی کہ میکسیکو نے اپنے ہاں موجود ’’بدمعاشوں‘‘ کے خلاف کارروائی نہ کی تو اس کام کے لیے وہ امریکی فوج کو میکسیکو پر چڑھائی کا حکم دے دیں گے۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نہ صرف امریکی عدالتی نظام کو تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں بلکہ وہ میڈیا کو بھی بددیانت قرار دے چکے ہیں اور انہوں نے وائٹ ہاؤس کی ایک غیر رسمی بریفنگ سے اہم براڈ کاسٹرز اور اخباری نمائندگان کو باہر نکال دیا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے اس قسم کے رویے اور فیصلوں کے خلاف عالمی سطح پر احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا ہے اور امریکہ، فرانس ، برطانیہ اورجرمنی سمیت  دنیا کے کئی ممالک میں ٹرمپ مخالف احتجاجی مظاہروں میں ٹرمپ کے مخالف نعرے لگائے جاتے ہیں اور ٹرمپ کی پالیسیوں پر کڑی نکتہ چینی کی جاتی ہے۔

 

ٹیگس