مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی سفارت خانے کے لئے جگہ کا تعین
امریکی کانگریس کے وفد نے اپنے دورہ مقبوضہ فلسطین میں مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی سفارت خانے کے لئے نئی جگہ کا انتخاب کیا ہے۔
فارس خبر رساں ایجنسی فارس کی رپورٹ کے مطابق امریکی کانگریس کے وفد نے امریکی سفارت خانے کی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے لئے اس شہر میں تین مقامات کا معائنہ اور جگہ کا تعین کیا ہے۔
امریکی کانگریس میں ریاست فلوریڈا کے رکن اورمقبوضہ فلسطین کا دورہ کرنے والے امریکی کانگریس کے وفد کے سربراہ ران دوسانٹس نے کہا ہے کہ ممکنہ طور پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی کا اقدام کریں گے اس لئے کہ یہ مسئلہ بہت سے امریکیوں اور اسرائیلیوں کےلئے ہیجان انگیز ہے۔
انھوں نے صیہونی وزارت خارجہ کے حکام سے گفتگو میں تاکید کے ساتھ کہا کہ ٹرمپ ایسی پوزیشن میں ہیں انھیں یا تو اپنے انتخابی وعدوں پر عمل کرنا ہو گا یا پھر اس اقدام کی منسوخی کا فرمان جاری کرنا ہوگا تاہم ٹرمپ کے بارے میں وہ خود جو شناخت رکھتے ہیں اس کے مطابق وہ سمجھتے ہیں کہ ٹرمپ امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی کے حکم کا ہی اعلان کریں گے۔
واضح رہے کہ صدارتی انتخابات کی مہم کے دوران ٹرمپ نے اس بات کا وعدہ کیا تھا کہ وہ اگر صدر بن گئے تو امریکی سفارت خانہ، تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کر دیں گے۔ ان کے اس اعلان پر فلسطینیوں اور عالمی رائے عامہ نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔