پرامن مظاہرین پر نائیجریا کی پولیس کا تشدد
نائیجیریا کی اسلامی تحریک نے پرامن مظاہرین پر سیکورٹی فورس کے تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
اسلامی تحریک کے جاری کردہ بیان کے مطابق آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کی رہائی کے لیے دارالحکومت ابوجا میں پرامن مظاہرہ کرنے والوں پر پولیس کا تشدد قابل مذمت ہے۔نائیجریا کی پولیس نے اسلامی تحریک کے بانی آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کی رہائی کا مطالبہ کرنے والے پرامن مظاہرین کو سرکوب کرنے کے لیے آنسوگیس کے گولوں اور پانی کی توپوں کا استعمال کیا ہے جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہوئے ہیں۔نائیجیریا کی فوج نے جس پر سعودی عرب کا اثر و رسوخ ہے ملک کے سرکردہ سیاسی اور مذہبی رہنما اور اسلامی تحریک کے سربراہ آیت اللہ ابراہیم زکزکی کو دسمبر دوہزار پندرہ سے گرفتار کر رکھا ہے اور عدالتی احکامات کے باوجود انہیں رہا کرنے سے گریز کر رہی ہے۔نائیجیریا کی فوج نے دسمبر دوہزار پندرہ میں چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر عزاداروں کے اجتماع پر حملہ کرکے سیکڑوں عزاداروں کو شہید کردیا تھا۔ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت متعدد عالمی اداروں نے نائیجیریا کی فوج کو کادونا صوبے میں شیعہ مسلمانوں کے قتل عام کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔