قطر کے خلاف پابندیوں پر ایمنسٹی انٹرینشنل کا اظہار تشویش
ایمنسٹی انٹر نیشنل نے سعودی عرب اور بعض دیگر ملکوں کی جانب سے قطر کے خلاف عائد کی جانے والی پابندیوں کو عام لوگوں کی زندگی سے کھیلنے کے مترادف قرار دیا ہے۔
خلیج آن لائن کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ قطر کے خلاف سعودی عرب، بحرین اور متحدہ عرب امارات کے اقدامات کے نتیجے میں خلیج فارس کے ہزاروں لوگوں کی زندگیاں براہ راست متاثر ہو رہی ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ایک اعلی عہدیدار جیمز لینچ نے کہا ہے کہ قطر سے سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے تعلقات توڑنے کے باعث سیکڑوں خاندان ایک دوسرے سے جدا ہو گئے ہیں اور کئی ہزار لوگوں کو بے روزگاری کا سامنا ہے۔
قطر کی انسانی حقوق کی قومی کمیٹی کے مطابق تقربیا گیارہ ہزار بحرینی، سعودی اور اماراتی شہری قطر میں مقیم ہیں جبکہ سیکڑوں قطری شہری مذکورہ تینوں ممالک میں زندگی گزار رہے ہیں۔
سعودی عرب، بحرین، متحدہ عرب امارات اور مصر نے بیک وقت قطر کے ساتھ تعلقات منقطع اور اس ملک کے ساتھ زمینی، فضائی اور سمندری راستے بند کر دیئے ہیں۔
سعودی عرب نے، جو خطے میں دہشت گرد گروہوں کی حمایت کا اصل ملزم ہے، قطر کی جانب سے انتہا پسند گروہوں کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہوئے تعلقات منقطع کر لئے ہیں۔