Jun ۲۹, ۲۰۱۷ ۱۲:۲۷ Asia/Tehran
  • ڈونالڈ ٹرمپ غیرمقبول رہنما

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اپنی پالیسیوں کی وجہ سے غیر مقبول رہنما بن گئے ہیں۔

امریکہ کی پالیسیوں پر تمام ممالک کی نظر ہوتی ہے اور اس لئے وہاں کے صدر کے فیصلے پر بھی ان کی نگاہیں لگی رہتی ہیں۔ امریکہ کے نومنتخب متازع صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی مقبولیت اور ان کے کام کا اندازہ لگانے کے لئے امریکہ کے ہی پیو ریسرچ سینٹر نے ایک سروے کیا ہے۔

اس سروے میں کئی حقائق حیرت زدہ کرنے والے ہیں کیوں کہ 37 ممالک کے 40 ہزار لوگوں سے کئے گئے اس سروے میں مسٹر ٹرمپ پر لوگوں کا اعتماد کم ہوا ہے اور انہیں بہتر صدر کے طور پر لوگوں نے یاد نہیں کیا ہے۔ زیادہ تر لوگوں نے تسلیم کیا ہے کہ امریکی صدر اور ان کی پالیسیاں تقریبا پوری دنیا میں بدنام ہیں۔

16 فروری سے 8 مئی کے درمیان کئے گئے اس سروے میں بہت سے دلچسپ حقائق سامنے آئے ہیں۔ سروے کے دوران لوگوں سے متعدد سوالات کئے گئے تھے جس کے جواب بھی الگ طرح کے ہیں۔ یہ صحیح ہے کہ ٹرمپ نے اقتدار میں آنے کے بعد عالمی امور پر اپنی چھاپ چھوڑنے میں دیر نہیں کی۔ انہوں نے نیٹو ممالک سے اپنے حصے کا خرچ دینے کی بات صاف صاف کہی اور خلیج فارس کے ممالک کو قطر سے الگ تھلگ کرنے کے لئے حوصلہ افزائی بھی کی۔

سروے کے مطابق، ٹرمپ کے بعد روایتی ساتھیوں کا بھروسہ بھی امریکہ میں کم ہوا ہے۔ جرمنی کے صرف 11 فیصد لوگوں کو ٹرمپ پربھروسہ ہے۔

جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے ٹرمپ سے ملاقات کے بعد کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ یورپ اب اپنے پرانے ساتھی پر مکمل طور پر انحصار نہیں کر سکتا ہے۔

37 میں سے 26 ممالک میں، سروے میں حصہ لینے والے آدھے سے زیادہ لوگوں نے ٹرمپ کو خطرناک قرار دیا ہے۔

اس سروے کے نتائج امریکی سپریم کورٹ کی جانب سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلم ممالک کے باشندوں پر سفری پابندیوں کے متنازع فیصلے کی  جزوی حمایت کے بعد سامنے آئے ہیں۔

سروے میں حصہ لینے والے تمام 37 ممالک کے 62 فیصد لوگوں نے اس فیصلے کو نامناسب قرار دیا ہے۔

ٹیگس