بحران شام کے حل میں ایران اورترکی کی مشارکت پر روس کی تاکید
روس کے صدر نے کہا ہے کہ ماسکو، تہران اور انقرہ، بحران شام کے حل کے لئے اگلا قدم بھی اٹھائیں گے۔
روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے ہیمبرگ میں گروپ بیس کے اجلاس کے اختتام کے موقع پر کہا کہ اب تک حاصل ہونے والے مثبت تجربات اور کارکردگی کی بنیاد پر اور ایران ، ترکی اور بشاراسد حکومت کی نیک نیتی کے سہارے شام کے مسائل کے حل کے لئے اگلا قدم بھی اٹھایا جا سکتا ہے۔
ولادیمیر پوتین نے بحران شام کے حل میں ایران اور ترکی کی شرکت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں شام میں محفوظ علاقوں کی معینہ سرحدوں اور ان علاقوں میں سیکورٹی کے سلسلے میں اتفاق رائے تک پہنچا جا سکتا ہے۔
روس کے صدر نے قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں چار اور پانچ جون کو شامی گروہوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے پانچویں دور کے نتائج کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شام کی ارضی سالمیت اور اتحاد اس منصوبے کا سب سے اہم نکتہ شمار ہوتا ہے کہ جو جنوبی شام میں اردن کی سرحدوں اور جولان کی پہاڑیوں تک محفوظ علاقے کے قیام سے متعلق دستاویز میں بھی موجود ہے۔