واشنگٹن کا افسوس ایک ڈرامہ ہے : ماسکو
ماسکونے امریکہ کے سات سو پچپن سفارتکاروں اور کارکنوں کو ماسکو سے نکالے جانے پر واشنگٹن کے افسوس کو ایک ڈھونگ قرار دیا ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن میں روسی سفارتخانے کے پریس آفس نے جمعرات کو اعلان کیا کہ پہلی ستمبر سے امریکہ کے سفارتی اور نمائندہ دفاتر کے سات سو پچپن سفارتکاروں اور کارکنوں کو ملک سے باہر نکال دیا جائے گا تاکہ روس میں ان کی تعداد بھی امریکہ میں روسی سفارتکاروں اور کارکنوں کے برابر ہوجائے۔
روس کا یہ ردعمل دوہزار سولہ میں امریکہ کے سابق صدر اوباما کے دور صدارت کے آخری دنوں میں واشنگٹن اور نیویارک سے روس کے پینتیس سفارتکاروں اور نمائندہ دفاتر کے کارکنوں کو نکالے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔
امریکہ نے دوہزار سولہ کے صدارتی انتخابات میں روس پر انتخابی عمل میں مداخلت کا الزام لگایا تھا۔
بیان کے مطابق اگر روس پر پابندی عائد کرنے جیسے واشنگٹن کے غیر دوستانہ اقدامات انجام نہ دیئے جاتے تو ماسکو بھی روس میں امریکی سفارتکاروں کی تعداد اس حد تک کم نہ کرتا اور جوابی اقدام نہ کرتا۔
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بدھ کو روس میں امریکی سفارتکاروں کی تعداد میں کمی کے فیصلے کو افسوسناک قرار دیا تھا۔