امریکہ اور شمالی کوریا آمنے سامنے
امریکہ اور شمالی کوریا کے مابین زبانی جنگ اب خطرناک حیثیت اختیار کرتی جا رہی ہے اور دونوں ممالک ایک دوسرے پر حملہ کرنے کی باتیں کر رہے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر شمالی کوریا کو خبردار کیا ہے کہ کوئی غیر دانشمندانہ اقدام نہ اٹھایا جائے کیونکہ امریکی فوج اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے بالکل تیار ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک ٹویٹ میں کہا کہ شمالی کوریا کے مسئلے کا عسکری حل اب بالکل موجود ہے اور اسلحے کی تنصیب کر کے اسے حملے کے لئے تیار کر دیا گیا ہے، کیا ایسی صورت حال میں شمالی کوریا کو غیر دانشمندی کا مظاہرہ کرنا چاہیئے۔ امید ہے کم جونگ ان کوئی اور راستہ اختیار کریں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کہ گزشتہ روز شمالی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ امریکی جزیرے گوآم میں میزائل حملے کی منصوبہ بندی 15 اگست تک تیار ہو جائے گی۔
ادھر روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان بڑھتی ہوئی لفظی جنگ پر خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے نقصانات بہت زیادہ ہوں گے۔
انھوں نے امریکی صدر ٹرمپ کے حالیہ بیان کا حوالہ دیے بغیر کہا کہ امریکا کی جانب سے ملٹری ایکشن کی دھمکی پر ماسکو چوکنا ہے۔
واضح رہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے بین الاقوامی پابندیوں کے باوجود پے درپے میزائل تجربات کے معاملے پر امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر چکے ہیں اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے اس جنگی صورت کا ذمہ دار ڈونلڈ ٹرمپ کو ٹھہرایا ہے۔