وائٹ ہاؤس میں استعفی دینے کا سلسلہ جاری
وائٹ ہاؤس کے چیف اسٹریٹجسٹ اسٹیو بینن اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری سارا سینڈرز نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسٹیو بینن اور وائٹ ہاؤس چیف آف اسٹاف جان کیلی کے درمیان باہمی مفاہمت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے چیف اسٹریٹجسٹ اسٹیو بینن نے حال ہی میں امریکی صدر ٹرمپ سے شمالی کوریا پر طاقت کے استعمال کی مخالفت کی تھی کیونکہ ان کے نزدیک یہ جنگ بہت سی اموات کی وجہ بن سکتی ہے۔
اس سے قبل ان کا ایک انٹرویو بھی شائع ہوا تھا جس میں اسٹیو بینن نے وائٹ ہاؤس کے سینئر ترین افسران سے اپنے اختلافات کھل کر بیان کئے تھے اور خصوصاً ڈونلڈ ٹرمپ کے معاشی مشیر گیری کوہن پر شدید تنقید کی تھی۔
نیویارک ٹائمز نے اس سے قبل انکشاف کیا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سینئر معاونین سے کہا تھا کہ وہ اسٹیو بینن کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کر چکے ہیں جبکہ بعض حلقوں نے کہا کہ بینن پہلے ہی اپنا استغفیٰ پیش کر چکے تھے تاہم وائٹ ہاؤس اور خود اسٹیو بینن نے فوری طور پر اس پیش رفت پر کوئی بیان اور تبصرہ نہیں کیا ہے۔
واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس چیف اسٹریٹجسٹ کا عہدہ پہلی مرتبہ خود صدر ٹرمپ نے رکھا تھا۔ اس عہدے کا مجاز شخص صدر کا مشیرِ خاص، قریبی معاون اور مشکل معاملات میں اپنی رائے دینے والا شخص ہوتا ہے۔