کینیا میں صدارتی انتخابات کالعدم
کینیا کی سپریم کورٹ نے ملک میں گزشتہ ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔
موصولہ رپورٹوں کے مطابق کینیا کی عدالت عظمیٰ نے ملک بھر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں اور دھاندلی کے الزامات کے باعث انتخابی نتائج کو منسوخ کرتے ہوئے 60 روز میں دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دیا ہے۔
کینیا کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈیوڈ ماراگا نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں آئینی قوائد و ضوابط کو نظر انداز کیا گیا۔
اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے جشن منایا گیا اور اپوزیشن لیڈر رائلا اوڈنگا کی جانب سے عدالتی فیصلے کو براعظم افریقا کے عوام کی فتح قراردیا گیا۔
دوسری جانب اوہورو کینیاٹا کے حامیوں نے عدالتی فیصلے کو نا انصافی پر مبنی قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف احتجاج کیا۔
واضح رہے کہ کینیا میں 8 اگست کو ہونے والے انتخابات میں اوہورو کینیاٹا نے کامیابی حاصل کی تھی جسے اپوزیشن لیڈر رائلا اوڈنگا نے ماننے سے انکار کر دیا تھا اور انتخابی نتائج کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج بھی کیا تھا۔