شمالی کوریا نےمیزائلی تجربوں کے بعد ہائیڈروجن بم کا تجربہ کیا
شمالی کوریا نےمیزائلی تجربوں کے بعد ہائیڈروجن بم کا تجربہ کیا ہے جس پرعالمی سطح پر سخت ردعمل سامنے آ رہا ہے۔
شمالی کوریا کے شمال مشرقی علاقے میں زلزلے کی خبریں سامنے آتے ہی عالمی میڈیا پر ایک اور جوہری تجربے کی قیاس آرائیاں شروع ہوگئی تھیں۔ جن کی تصدیق کچھ ہی دیر میں شمالی کوریا کےسرکاری ٹی وی کی میزبان نے روایتی انداز میں کردی ۔ شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ اس کا چھٹا جوہری تجربہ ایک ہائیڈروجن بم کا ہے ۔ جو ناگا ساکی پر گرائے گئے ایٹم بم سے بھی پانچ گنا زیادہ طاقتور ہےاور یہ بم بیلسٹک میزائل کے ذریعے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ سرکاری ٹی وی نے ہائیڈروجن بم کے ساتھ صدر کم جانگ ان کی تصاویر بھی جاری کی ہیں ۔ جس میں وہ ہائیڈروجن بم کے ساتھ موجود ہیں ۔ ہائیڈرجن بم کے دھماکے کے نتیجے میں شمالی کوریا کے شمال مشرقی علاقوں میں چھے اعشاریہ تین شدت کا زلزلہ بھی ریکارڈ کیا گیا ۔
ادھر شمالی کوریا کے ہائیڈروجن بم کے تجربے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کی جانب سے طاقتور ہائیڈروجن بم کے تجربے کو انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ شمالی کوریا کی دھمکیاں اور عمل امریکا کے لئے خطرہ بنتے جا رہے ہیں۔ شمالی کوریا کی جانب سے طاقتور ہائیڈروجن بم کے کامیاب تجربے پر سوشل میڈیا پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے الفاظ اور عمل دونوں ہی امریکا کے لئے انتہائی خطرناک ہوتے جا رہے ہیں۔ جنوبی کوریا ، چین اور جاپان نے بھی ایٹمی تجربے کی مذمت کرتے ہو ئے صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان نے بھی شمالی کوریا کی جانب سےہائیڈروجن بم کےتجربے کی مذمت کی ہے۔