سوچی کا بیان فریب اور دھوکا ہے : روہنگیا پناہ گزیں
میانمار سے فرار کر کے بنگلہ دیش میں پناہ لینے والے روہنگیا مسلمانوں اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے میانمار کی حکومت کی مشیراعلی اور وزیرخارجہ آنگ سان سوچی کے بیان کو فریب اور دھوکہ قرار دیا ہے
میانمار سے اپنی جان بچاکر بنگلہ دیش فرار کرنے والے مسلمان پناہ گزینوں نے آنگ سان سوچی کے بیان کو مسترد کردیا ہے ۔ بنگلادیش میں روہنگیا پناہ گزینوں نے سوچی کے بیان کو جھوٹ اور فریب قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ اپنی باتوں میں سچی ہیں تو ان کی حکومت عالمی اداروں اور دیگر ملکوں کے نمائندوں کو راخین کا دورہ کرنے کی اجازت دے -انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی آنگ سان سوچی کے بیان کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے ۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے منگل کو ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ آنگ سان سوچی نے روہنگیا مسلمانوں کے بارے میں غیر حقیقت پسندانہ باتیں کی ہیں ۔انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ آنگ سان سوچی کے بیان میں جھوٹ اور تشدد کا نشانہ بننے والوں پر بے بنیاد الزامات کی آمیزش پائی جاتی ہے ۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ آنگ سان سوچی کی حکومت ، اقوام متحدہ کی تحقیقاتی ٹیم کو حقیقت کا پتہ لگانے کے لئے صوبہ راخین جانے کی اجازت نہیں دے رہی ہے ۔یاد رہے کہ میانمار کی وزیرخارجہ اور حکمراں جماعت کی سربراہ آنگ سان سوچی نے روہنگیامسلمانوں کے قتل عام پر اپنی خاموشی کی وجہ سے عالمی سطح پر مذمتوں اور تنقیدوں کا سامنا کرنے کے بعد ، منگل کو اپنے بیان میں کہا ہے کہ ان کی حکومت ان چار لاکھ دس ہزار روہنگیا مسلمانوں کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے تیارہے جواپنے اوپر ہو رہے حملوں سے جان بچاکر میانمار سے فرار کرگئے ہیں - تاہم انھوں نے سبھی روہنگیا مسلمانوں کی میانمار واپسی کی ضمانت دینے سے انکار کردیا ۔
-