امریکی سینیٹر کا ایران کے سلسلے میں موقف تبدیل کرنے کا مطالبہ
امریکی سینیٹر نے ایران، سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے سلسلے میں امریکی موقف پر نظرثانی کا مطالبہ کیا ہے۔
صیہونی اخبار ہاآرتص نے اپنی انٹرنیٹ سائٹ پرامریکہ کی جانب سے اسرائیل کو دی جانے والی امداد بند کرنے اور ایران کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے پر تاکید کی ہے۔
اس امریکی سینیٹر نے کہا کہ امریکہ کو ایران میں جمہوری طریقے سے صدارتی انتخابات کے انعقاد کے پیش نظر اس ملک کے سلسلے میں متوازن رویہ اختیار کرنا چاہئے۔
برنی سینڈرز نے مزید کہا کہ غرب اردن پر اسرائیل کے قبضے کے جرم میں امریکہ بھی برابر کا شریک ہے۔
امریکہ کے صدارتی انتخابات کے سابق امیدوار نے مزید کہا کہ خاص حالات کے تحت وہ اسرائیل کو دی جانے والی تین ارب ڈالر فوجی مدد میں کمی چاہتے ہیں۔
امریکہ کی جانب سے صیہونی حکومت کو دی جانے والی تین ارب ڈالر کی امداد اس پیکیج کا حصہ ہے جس کے تحت واشنگٹن تل ابیب کو آئندہ دس برس میں اڑتیس ارب ڈالر مدد دے گا۔
برنی سینڈرز، ماضی میں بھی کھل کر فلسطینی علاقوں سے اسرائیلی قبضے کے خاتمے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔
امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے سعودی عرب کے سلسلے میں امریکہ کی خارجہ پالیسی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ سعودی عرب ایک غیرجمہوری ملک ہے اور بین الاقوامی سطح پر نہایت برا کردار ادا کررہا ہے تاہم امریکہ اسے کو نظرانداز کرتا ہے اور اس کی حمایت و جانبداری کرتا ہے۔