Oct ۰۹, ۲۰۱۷ ۱۳:۵۳ Asia/Tehran
  • ایٹمی معاہدے پر ٹرمپ کی زہرافشانی

امریکی صدر ٹرمپ نے، جو کسی بھی طرح سے ایٹمی معاہدے کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، ایک بار پھر دعوی کیا ہے کہ ایران نے ایٹمی معاہدے کی ماہیت کو نظرانداز کیا ہے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکہ کی دونوں بڑی پارٹیوں کے مختلف لیڈروں نے ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے نکلنے پر سخت خبردار کیا ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے اتوار کے روز ٹی بی این ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ایٹمی معاہدے کے بارے میں کئے جانے والے ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ ایران ایک برا کھلاڑی ہے جس نے ایٹمی معاہدے کی ماہیت کو نظرانداز کیا ہے۔حقیقت کے برخلاف اور بغض میں بھرا امریکی صدر کا یہ بیان ایسی حالت میں سامنے آیا ہے کہ امریکہ کی دونوں جماعتوں ڈیموکریٹ اور ریپبلکن کے اہم لیڈروں نے ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے باہر نکلنے پر انتباہ دیا ہے۔امریکہ کے ڈیموکریٹ سینیٹر نے کہا ہے کہ ایران نے ایٹمی معاہدے پر مکمل طور پر عمل کیا ہے۔امریکہ کے سی بی ایس چینل کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے ڈیموکریٹ سینیٹر ڈیانے فینس ٹین نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران ایٹمی معاہدے پر عمل کر رہا ہے، کہا ہے کہ ایران کا تعاون سو فیصد رہا ہے اور اس معاہدے سے امریکہ کی کنارہ کشی، شمالی کوریا جیسے امریکہ کے حریف ملکوں کے لئے غلط پیغام کا باعث بنے گی۔انھوں نے کہا کہ برطانیہ، فرانس، روس، چین، امریکہ اور جرمنی نے ایٹمی معاہدے کی حمایت کرنے پر اتفاق کیا ہے ایسی صورت میں اس معاہدے سے باہر نکلنے کے ٹرمپ کے اقدام کا کیا مقصد ہو سکتاہے؟دوسری جانب ریپبلکن سینیٹر باب کورکر نے کہا ہے کہ دیگر ملکوں کے خلاف امریکی صدر کی دھمکیوں سے امریکہ کو تیسری عالمی جنگ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔انھوں نے ٹرمپ پر الزام لگایا کہ وہ وائٹ ہاؤس میں بیٹھ کر ڈرامے بازی کر رہے ہیں۔ کورکر نے کہا کہ ٹرمپ اس قسم کی باتیں کر رہے ہیں کہ جس سے لگتا ہے کہ وہ ابھی کام سیکھ رہے ہیں مگر ان کا وجود اتنا خطرناک بن گیا ہے کہ بعض حکام خود کو ان کے شر سے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ وائٹ ہاؤس کو روزانہ ہی انھیں کنٹرول کرنا پڑتا ہے۔امریکہ میں ٹرمپ اور کورکر کے درمیان بیان بازی کا سلسلہ اتوار کے روز ٹرمپ کے اس ٹوئیٹ کے بعد شروع ہوا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ باب کورکر نے ان سے وزیر خارجہ بننے کے لئے التماس کیا تھا اور ایٹمی معاہدہ طے پانے کے قصوروار بھی کورکر ہی ہیں۔ادھر جرمن وزیر خارجہ زیگمار گیبریل نے کہا ہے کہ امریکہ جنگل کا قانون بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ اگر اس کی یہ کوشش جاری رہی تو دنیا تبدیل ہو جائے گی اور یہ سب کے لئے خطرناک ہو گا۔

ٹیگس