لندن میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے خلاف مظاہرہ
لندن میں انسانی حقوق کے کارکنوں نے سعودی حکومت کو مشرق وسطی اور خلیج فارس میں دہشت گردی اور عدم استحکام کا ذمہ دار قرار دیا ہے ۔
العہد نیوز ویب سائٹ کے مطابق لندن کے چیٹھم ہاؤس تھنک ٹینک میں سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کی تقریر کے موقع پر انسانی حقوق کے کارکنوں نے مظاہرہ کرکے آل سعود کی جانب سے سعودی عرب، یمن اور بحرین میں انسانی حقوق کی پامالی کی مذمت کی ۔ بعض رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ سعودی وزیر خارجہ العادل الجبیر جب اپنی تقریر ختم کرکے جانے لگے تو کچھ لوگوں نے ان کی گاڑی پر حملہ بھی کیا ۔ لندن سے موصولہ رپورٹ کے مطابق چیٹھم ہاؤس کے سامنے ہونے والے اس مظاہرے میں انسانی حقوق کے کارکنوں نے سعودی حکومت کے ساتھ ہی متحدہ عرب امارات کے خلاف بھی نعرے لگائے ۔ مظاہرین نے متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب، دونوں ملکوں کی حکومتوں کو یمن اور بحرین میں انسانی حقوق کی پامالی کا ذمہ دار قرار دیا ۔ مظاہرین نے یمن پر وحشیانہ جارحیت اور بحرین میں عوامی تحریک کی سرکوبی میں دونوں حکومتوں کی مشارکت کی مذمت کی۔اس موقع پر انسانی حقوق کے ایک کارکن نے کہا کہ اس مظاہرے کا اہتمام خلیج فارس کے عرب ملکوں بالخصوص ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور بحرین میں عوام کی، حصول انصاف اور آزادی کی تحریک کی سرکوبی کی مذمت نیز پڑوسی ملکوں میں فرقہ واریت اور دہشت گردی پھیلانےکی مذموم کوششوں" سے نفرت کے اعلان کے لئے کیا گیا ہے ۔