نتن یاہو اور ان کی کابینہ کے خلاف تل ابیب میں مظاہرہ
تل ابیب میں ہزاروں افراد نے ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات بنیامین نتن یاہو اوران کی کابینہ کے ارکان کی مالی بدعنوانیوں کے خلاف مسلسل چوتھے ہفتے مظاہرہ کیا۔
مظاہرے میں شریک لوگوں نے جن میں پہلی بار کابینہ کے حامی دائیں بازو کے صیہونی بھی شریک تھے صیہونی حکام کا شفاف طریقے سے احتساب کئے جانے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین ایسے بینرز اور پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے جن پر نتن یاہو کے استعفے کا مطالبہ درج تھا۔
پلے کارڈ پر نعرے در ج تھے کہ سبھی بدعنوان عہدیدار کابینہ سے مستعفی ہوجائیں۔
صیہونی حکومت کے وزیراعظم نتن یاہو پر دو معاملوں میں بدعنوانی کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔
ایک معاملہ دولت مند تاجروں سے رشوت اور تحفے لینے کا ہے اور دوسرا معاملہ صیہونی اخبار یدیعوت آحارنوت کے مالک کے ساتھ وہ سودا ہے جس میں طے پایا تھا کہ اخبار کابینہ کی کارکردگی کو بڑھا چڑھا کر پیش کرے گا۔
نتن یاہو کے مالی بدعنوانی میں ملوث ہونے کے خلاف مظاہرے کئی مہینے قبل شروع ہوئے تھے جو ابھی تک جاری ہیں۔
نتن یاہو صیہونی حکومت کے پہلے وزیراعظم ہیں جنھیں مالی بدعنوانی کی تحقیقات اور بازپرس کا سامنا ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ صیہونی حکام عام طورپر مالی اور جنسی اسکینڈل میں ملوث رہتے ہیں۔