امریکہ ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے ادارے کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے چیئرمین کے نام الگ الگ خط ارسال کر کے امریکہ کی جانب سے ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت، ہنگامہ آرائی اور بلووں کی حمایت کرنے پر باضابطہ طور پر احتجاج کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نائب صدر مائیک پینس کی جانب سے اپنے ٹوئیٹ پیغامات کے ذریعے، ایرانی عوام کو تخریب کاری پر اکسائے جانے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی حکام کے کھلے مداخلت پسندانہ اقدامات، عالمی قوانین اور ضابطوں نیز اقوام متحدہ کے منشور کے منافی ہیں۔
ایران کے مستقل مندوب نے اپنے خط میں یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ امریکہ، ایران میں ثقافتی، سماجی اور سیاسی حیات کے معمول کے عمل کو درھم برھم کرنے کی مسلسل کوشش کر رہا ہے۔
غلام علی خوشرو نے واضح کیا کہ امریکہ کی جانب سے جامع ایٹمی معاہدے پر عمل نہ کرنا، غیر قانونی پابندیاں مسلط کرنا اور ایرانی شہریوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی عائد کرنا ایران کی عظیم قوم کے خلاف امریکہ کے مخاصمانہ اقدامات کا محض ایک نمونہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کو امید ہے کہ دنیا کے تمام ممالک ایسی خطرناک پالیسی اور بیانات کی مذمت کریں گے اور امریکی حکام پر زور دیں گے کہ وہ اقوام متحدہ کے منشور کی پابندی کرتے ہوئے غیر ذمہ دارانہ رویہ ترک کر دیں۔
دوسری جانب قومی سلامتی اور خارجہ امور کے پارلیمانی کمیشن کے سربراہ ڈاکٹر علاالدین بروجردی نے کہا ہے کہ امریکی صدر وہم و گمان میں مبتلا ہو گئے ہیں اور ان کی جانب سے ایران میں بدامنی اور تفریق پھیلانے کی کوششں لاحاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالم اسلام اور ایران میں بدامنی پھیلانا امریکہ، اسرائیل اور عالمی سامراجی طاقتوں کی دیرینہ آرزو رہی ہے جسے وہ اپنے ساتھ قبر میں لے کر جائیں گے۔
قومی سلامتی اور خارجہ امور کے پارلیمانی کمیشن کے سربراہ نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل، یمن، شام، عراق اور پاکستان میں جاری بدامنی کو ایران میں منتقل کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔
علاالدین بروجردی کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران دنیا کے کسی بھی ملک کو اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دے گا۔