اقوام متحدہ میں جنسی زیادتیوں کا اسکینڈل
اقوام متحدہ کے سابق اہلکار نے یواین عملے اور امدادی کارکنوں پر متاثرین سے زیادتی کے الزامات عائد کیے ہیں۔
اقوام متحدہ میں جنسی زیادتیوں کا سنگین اسکینڈل سامنے آگیا، ایک سابق اہلکار نے یواین عملے اور امدادی کارکنوں پر متاثرین سے زیادتی کے الزامات عائد کیے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سابق اہلکار انڈریو مک لیوڈ نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ دہائی میں دنیا بھر میں یو این عملے کے ہاتھوں زیادتی کے 60 ہزار واقعات رونما ہوئے جس میں کمزور خواتین اور بچوں کو امداد کی آڑ میں زیادتیوں کا نشانہ بنایا گیا۔
اہلکار کا بتانا تھا کہ بچوں سے جنسی رغبت رکھنے والے 3 ہزار سے زائد افراد مختلف اقوام متحدہ کے اداروں اور ایجنیسیوں میں کام کر رہے ہیں۔ انڈریو کا کہنا تھا کہ یونیسیف کی ٹی شرٹ پہنی ہو تو کچھ بھی کریں کوئی نہیں پوچھتا۔
ان انکشافات پر مبنی ڈوزیئر گزشتہ سال برطانیہ کے محکمہ برائے بین الاقوامی امداد کو بھی فراہم کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ میں تعینات ایران کے مندوب غلام علی خوشرو نے اقوام متحدہ کی خصوصی امن کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بعض ممالک میں اقوام متحدہ کے امن مشن کے اہلکاروں کی جانب سے جنسی زیادتی کے بڑھتے ہوئے جرائم کا ذکر کیا اور کہا کہ اس مسئلے سے اقوام متحدہ کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے لہذا اس مکروہ فعل کا سختی سے نوٹس لیا جانا چاہئے۔