ٹرمپ کو شام میں فوجی مداخلت کا حق نہیں: امریکی سینیٹر
امریکی سینیٹروں نے صدر ٹرمپ کی جانب سے روس کو دھمکی دئیے جانے پر سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
امریکہ کے ری پبلکن سینیٹر باب کراکر نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے بیانات سے بحران کو پیچیدہ کردیا ہے۔
امریکہ کے ڈیموکریٹ سینیٹر کریس مرفی نے کہا ہے کہ شام پر حملہ کرنے کی امریکی دھمکی سے اس ملک میں جنگ ختم نہیں ہوگی اور شام پر امریکی حملہ غیر قانونی ہو گا جبکہ ٹرمپ کو شام پر حملہ کرنے سے قبل کانگریس سے اجازت لینے کی ضرورت ہے۔ ادھر امریکی سینیٹر 'برنی سینڈرز' نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو شام میں امریکی فوجی مداخلت بڑھانے کے لئے قانونی اختیارات حاصل نہیں ۔
امریکی ریاست ورمونٹ کے 76 سالہ سینیٹر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ٹرمپ کو شام میں جنگ کی توسیع کرنے کا قانونی حق حاصل نہیں بلکہ یہ کانگریس کا کام ہے کہ امریکہ جنگ میں شریک ہو یا نہیں لہذا کانگریس اپنے کردار نظر انداز نہ ہونے دے۔
امریکی ریاست یوٹاہ کے سینیٹر مائیکل شومے لی نے کہا کہ اگر شام میں امریکی فوجیوں میں اضافہ کرنا ہے تو صدر کو چاہئے کہ اس حوالے سے کانگریس سے اجازت لے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام پر میزائلی حملہ کرنے کی دھمکی دی جس پر روس نے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کا اعلان کیا۔