Jun ۰۲, ۲۰۱۸ ۰۸:۲۹ Asia/Tehran
  • خفیہ مذاکرات نہیں ہو رہے، امریکی دعووں کی تردید

طالبان ترجمان نے امریکی جنرل نکولسن کے دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کابل کے ساتھ کوئی پسِ پردہ مذاکرات نہیں ہو رہے۔

طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نےافغان میڈیا کو جاری کیے گئے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جنرل جان نکولسن نے جو دعویٰ کیا تھا، وہ قطعی طور پر جھوٹا اور کھوکھلا ہے۔ طالبان اس کی سرے سے تردید کرتے ہیں۔

ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی جنرل نکولسن ایسے من گھڑت دعوے اس لیے کر رہے ہیں تا کہ وہ افغانستان میں اپنی عسکری ناکامی کو چھپا سکیں۔ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی افغانستان سے متعلق پالیسی کی ناکامی کو منظرِ عام پر لانے کے بجائے واشنگٹن میں میڈیا کے ذریعے جھوٹے دعوے کرنے اور غلط تاثر دینے میں مصروف ہیں۔

یاد رہے کہ امریکی کمانڈر جنرل نکلسن نے میڈیا سے گفتگو میں مذاکراتی عمل میں دلچسپی ظاہر کرنے والے طالبان کمانڈرز کے نام ظاہر نہیں کئے تاہم ان کا کہنا تھا کہ قیام امن کے لئے مختلف سطحوں پر پس پردہ بات چیت اور سفارتی سرگرمیاں آگے بڑھ رہی ہیں اور اعلیٰ سطح کے کئی طالبان رہنما مذاکرات میں شامل ہو رہے ہیں جبکہ اس میں کچھ دیگر ممالک، بین الاقوامی تنظیمیں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز بھی شامل ہورہے ہیں۔

ٹیگس