Jul ۲۰, ۲۰۱۸ ۱۴:۵۶ Asia/Tehran
  •  رواں سال 1400 سے زائد تاکین وطن بحیرہ روم میں غرق

رواں سال کے آغاز سے اب تک ڈہڑھ ہزار کے قریب تارکین وطن بحیرہ روم میں غرق ہوچکے ہیں جن میں بڑی تعداد میں بچے بھی شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارہ پناہگزیناں نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ رواں سال جنوری سے اب تک یورپ کی سرحدوں سے تک پہنچنے کی کوشش کرنے والے ایک ہزار چار سو سے زائد تارکین وطن بحیرہ روم کی بے رحم موجوں کی نذر ہوگئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق ایک ہزار ایک سو چار افراد اٹلی پہنچنے کی کوشش میں اور دو سو چورانوے افراد اسپین کے راستے میں غرق ہوئے۔دوسری جانب تارکین وطن کی حامی ایک غیر سرکاری تنظیم نے کہا ہے کہ یورپی ملکوں کی سخت گیر پالیسیوں کی وجہ سے پناہ کی تلاش میں سرگرداں تارکین وطن کے جانی نقصانات میں اضافہ ہوا ہے۔اٹلی کی حکومت نے ایک بار پھر کہا ہے کہ وہ کسی بھی صورت میں غیر قانونی تارکین وطن کے حامل جہازوں اور کشتیوں کو اپنے ساحل پر لنگر انداز ہونے کی اجازت نہیں دے گی اور بحیرہ روم میں ریسکیو آپریشن کے دوران نجات پانے والے تارکین وطن کو لیبیا  منتقل کیا جائے ۔یورپی یونین نےاٹلی کے اس مطالبے کو سختی کے ساتھ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ لیبیا کی بندرگاہیں تارکین وطن کے لیے محفوظ نہیں ہیں۔

ٹیگس