زیمبابوے میں انتخابی تشدد ، اقوام متحدہ کی تشویش
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے صدارتی انتخابات کے نتائج کے اعلان کے موقع پر زیمبابوے میں پرتشدد مظاہروں پرگہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے لوگوں سے کہا کہ وہ صبر و تحمل سے کام لیں۔
زیمبابوے میں صدارتی انتخابات میں دھاندلی کے خلاف احتجاج کے دوران مظاہرین پر فوج کی فائرنگ میں کم سے کم تین افراد ہلاک اور متعدد دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔
زیمبابوے میں پرتشدد مظاہروں پرگہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل گوترش نے اس ملک کے سیاسی رہنماؤں اور عوام سے کہا ہے کہ وہ صبر و تحمل سے کام لیں اور اپنے اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کریں۔
زیمبابوے میں ہونے والے حالیہ پارلیمانی انتخابات میں حکمراں جماعت کی کامیابی کے اعلان کے ساتھ ہی دارالحکومت ہرارے میں اپوزیشن جماعتوں کے کارکنوں نے شدید احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے فائرنگ کردی جس میں تین افراد ہلاک ہوگئے۔
زیمبابوے میں تیس جولائی کو پارلیمانی اور صدارتی انتخابات ایک ساتھ ہوئے تھے۔ صدارتی انتخابات کے نتائج کا اعلان ابھی نہیں کیا گیا ہے۔ زیمبابوے کے پارلیمانی انتخابات میں حکمراں جماعت زانو پی ایف نے سب سے زیادہ نشستیں حاصل کی ہیں۔
صدارتی انتخابات میں حکمراں جماعت کی جانب سے عبوری صدر منن گاگوا اپوزیشن کے امیدوار نیلسن چامیسا کے خلاف میدان میں تھے لیکن اپوزیشن کا کہنا ہے کہ ان کے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ انیس سو اسّی میں زیمبابوے کی آزادی کے بعد یہ پہلے صدارتی انتخابات تھے جن میں سابق صدر رابرٹ موگابے شریک نہیں ہوئے۔