تارکین وطن کے معاملے پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی یورپی ملکوں پر کڑی نکتہ چینی
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے غیر قانونی تارکین وطن کے حوالے سے اٹلی اور مالٹا سمیت یورپی ملکوں کی پالیسیوں پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کے حوالے سے یورپی ملکوں اور خاص طور سے اٹلی اور مالٹا کی پالیسیاں جانی نقصانات میں اضافے کا سبب بن رہیں ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یورپی ملکوں کے اقدامات کی وجہ سے بحیرہ روم میں سفر کرنے والے غیر قانونی تارکین وطن کی ہلاکتوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں یورپی یونین اور لیبیا کے درمیان ہونے والے سمجھوتے پر بھی کڑی نکتہ چینی کی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سمندر میں بھٹکنے والے تارکین وطن کے لیے ریسکیو آپریشن کے حوالے سے بھی یورپی ملکوں اور خاص طور سے اٹلی اور مالٹا کے مخاصمانہ رویئے کی وجہ سے سیکڑوں تارکین وطن کی زندگیاں خطرے سے دوچار ہوگئی ہیں۔انسانی حقوق کے عالمی ادارے ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ اس وقت دس ہزار سے زائد تارکین وطن لیبیا میں قائم حراستی مراکز میں موجود ہیں جہاں بنیادی انسانی سہولتیں بھی میسر نہیں ہیں۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ حکومت اٹلی کی جانب سے این جی اوز کو ریسکیو آپریشن سے روک دیا جانا بھی بحیرہ روم میں جانی نقصانات میں اضافے کا سبب بن رہا ہے۔