امریکی صدر ٹرمپ تنگ نظر
امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے بیانات سے اپنے بہت سے اتحادی ممالک کو اپنے سے دور کر دیا ہے اور چین،روس،وینزویلا سمیت کئی ممالک کی طرح اب جنوبی افریقہ بھی امریکی صدر کے سامنے آ گیا ہے۔
جنوبی افریقا نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ’تنگ نظری‘ سے ماضی کے نسل پرستانہ دور کی یاد تازہ ہو گئی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز اپنی ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو جنوبی افریقا میں زرعی اصلاحات کے نام پر سفید فام کسانوں کی زمینوں پر قبضے کے معاملے پر نظر رکھنے کی ہدایت کی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ٹویٹ میں سفید فام کسانوں کی زمینوں اور فارمز پر قبضے کے علاوہ جنوبی افریقا کی حکومت پر سفید فام کسانوں کو بڑے پیمانے پر قتل کرنے کا الزام بھی عائد کیا تھا۔
جنوبی افریقا نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹویٹ پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ملکی مفاد میں زرعی اصلاحات جاری رہیں گی اس حوالے سے امریکی صدر کی ٹویٹ غلط اور ناقص معلومات پر مشتمل ہے جس پر امریکی سفیر کو طلب کر کے وضاحت طلب کی جائے گی۔
جنوبی افریقہ کی حکومت کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ سے بھی امریکی صدر کی ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے کہا گیا کہ امریکی صدر کی تنگ نظری کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ امریکی صدر کی تنگ نظری کا مقصد افریقی قوم کو تقسیم کرنا ہے جس سے ماضی میں نسل پرستانہ دور کی یاد تازہ ہو گئی۔