سعودی ولیعہد G20 کے اجلاس میں یکہ و تنہا
G20 کے اجلاس میں شریک ممالک کے سربراہوں نے سعودی عرب کے ولیعہد بن سلمان کو پوری طرح نظرانداز کر دیا۔
اخباروال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے ولیعہد بن سلمان کو جہاں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی وجہ سے کڑی نکتہ چینی کا سامنا ہے وہیں G20 کے اجلاس میں شریک ممالک کے سربراہوں نے سعودی عرب کے ولیعہد بن سلمان کوڈس لفٹ(اگنور) کر دیا۔
سعودی عرب کے ولیعہد بن سلمان جنہوں نے دنیا پر یہ واضح کرنے کی کوشش کے تحت کہ ان کا صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے کوئی تعلق نہیں ہے بیونس آئرس کے اجلاس میں شرکت کی لیکن اس کے باوجود G20 کے اجلاس میں شریک ممالک کے سربراہوں نے ان سے کسی قسم کی کوئی گفتگو نہیں کی اور انھیں اکیلا چھوڑ دیا ۔
اخباروال اسٹریٹ جرنل نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ بن سلمان نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا حکم دیا تھا۔ اس رپورٹ کے مطابق بن سلمان نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے قبل اور اس کے بعد اپنے مشیر کیلئے 11 پیغام ارسال کئے تھے۔
G20 کے اجلاس سے متعلق سامنے آنے والی تصاویر سے بخوبی مشاہدہ کیا جا سکتا ہے کہ اجلاس کے شرکاء سعودی عرب کے ولیعہد سے ملنے، ملاقات کرنے اور حتی انھیں اپنے قریب دیکھنے میں بھی بالکل دلچسپی نہیں رکھتے تھے۔