سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی پر آسٹریلوی اپوزیشن کی نکتہ چینی
Dec ۱۵, ۲۰۱۸ ۱۴:۱۹ Asia/Tehran
آسٹریلیا کے سیاسی رہنماؤں اور اہم شخصیات نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کئے جانے کے فیصلے کی شدید مخالفت کی ہے۔
آسٹریلوی وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے اندرونی اور بیرونی سطح پر کی جانے والی شدید مخالفت کے باوجود امریکہ کی اندھی پیروی کرتے ہوئے اپنے ملک کا سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کا اعلان کر دیا۔
ان کے اس اعلان کے فوری بعد آسٹریلیا کی اہم شخصیات نیز سیاسی و سماجی رہنماؤں نے حکومت کے اس فیصلے پر کڑی نکتہ چینی کی۔
اپوزیشن رہنما بل شورٹن نے وزیر اعظم کے اس اعلان کو ملک کے لیے ذلت آمیز پسپائی قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے یہ اقدام انتخابات میں سیاسی فائدہ اٹھانے کی غرض سے کیا ہے۔
بل شورٹن نے مزید کہا کہ قومی مفاد پر ذاتی مفاد کو ترجیح دینا انتہائی قابل مذمت فعل ہے۔